صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 936

والدین کی نافرمانی گناہ کبیرہ ہے

راوی: اسحق , خالد واسطی , جریری , عبدالرحمن بن ابی بکرہ , ابوبکر

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْوَاسِطِيُّ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا أُنَبِّئُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ قُلْنَا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْإِشْرَاکُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَکَانَ مُتَّکِئًا فَجَلَسَ فَقَالَ أَلَا وَقَوْلُ الزُّورِ وَشَهَادَةُ الزُّورِ أَلَا وَقَوْلُ الزُّورِ وَشَهَادَةُ الزُّورِ فَمَا زَالَ يَقُولُهَا حَتَّی قُلْتُ لَا يَسْکُتُ

اسحاق ، خالد واسطی، جریری، عبدالرحمن بن ابی بکرہ، ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤوں؟ ہم لوگوں نے عرض کیا کہ ہاں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے ساتھ شریک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا، اس وقت آپ تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے تھے، پھر (سیدھے ہو) بیٹھ گئے اور فرمایا سن لو جھوٹ بولنا اور جھوٹی گواہی دینا، سن لو! جھوٹ بولنا اور جھوٹی گواہی دینا، آپ اسی طرح (بار بار) فرماتے رہے یہاں تک کہ ہم نے کہا کہ آپ خاموش نہ ہوں گے۔

Narrated Abu Bakra:
Allah's Apostle said thrice, "Shall I not inform you of the biggest of the great sins?" We said, "Yes, O Allah's Apostle" He said, "To join partners in worship with Allah: to be undutiful to one's parents." The Prophet sat up after he had been reclining and added, "And I warn you against giving forged statement and a false witness; I warn you against giving a forged statement and a false witness." The Prophet kept on saying that warning till we thought that he would not stop.

یہ حدیث شیئر کریں