صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 938

مشرک باپ سے صلہ رحمی کا بیان

راوی: حمیدی , سفیان , ہشام بن عروہ , عروہ , اسماء بنت ابی بکر ا

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي أَخْبَرَتْنِي أَسْمَائُ بِنْتُ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ أَتَتْنِي أُمِّي رَاغِبَةً فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آصِلُهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی فِيهَا لَا يَنْهَاکُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوکُمْ فِي الدِّينِ

حمیدی، سفیان، ہشام بن عروہ، عروہ، اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میرے پاس میری ماں جو مسلمان نہیں ہوئی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں آئی تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا میں اس سے صلہ رحمی کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں، ابن عیینہ کا بیان ہے کہ اللہ نے انہی کے بارے میں یہ آیت نازل فرمائی، لَا يَنْهٰىكُمُ اللّٰهُ عَنِ الَّذِيْنَ لَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ فِي الدِّيْنِ 60۔ الممتحنہ : 8) یعنی اللہ تعالیٰ تم کو ان لوگوں کے ساتھ صلہ رحمی کرنے سے منع نہیں کرتا، جو تم سے دین میں جنگ نہیں کرتے۔

Narrated Asma' bint Abu Bakr:
My mother came to me, hoping (for my favor) during the lifetime of the Prophet asked the Prophet, "May I treat her kindly?" He replied, "Yes." Ibn 'Uyaina said, "Then Allah revealed: 'Allah forbids you not with regards to those who fought not against you because of religion, and drove you not out from your homes, that you should show them kindness and deal justly with them.'…….(60.8)

یہ حدیث شیئر کریں