صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ رضاعت کا بیان ۔ حدیث 1081

رضاعت کی حرمت میں مرد کی تاثیر کے بیان میں

راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عروہ , عائشہ

و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُ جَائَ أَفْلَحُ أَخُو أَبِي الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا بَعْدَ مَا نَزَلَ الْحِجَابُ وَکَانَ أَبُو الْقُعَيْسِ أَبَا عَائِشَةَ مِنْ الرَّضَاعَةِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ وَاللَّهِ لَا آذَنُ لِأَفْلَحَ حَتَّی أَسْتَأْذِنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ أَبَا الْقُعَيْسِ لَيْسَ هُوَ أَرْضَعَنِي وَلَکِنْ أَرْضَعَتْنِي امْرَأَتُهُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَلَمَّا دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَفْلَحَ أَخَا أَبِي الْقُعَيْسِ جَائَنِي يَسْتَأْذِنُ عَلَيَّ فَکَرِهْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ حَتَّی أَسْتَأْذِنَکَ قَالَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ائْذَنِي لَهُ قَالَ عُرْوَةُ فَبِذَلِکَ کَانَتْ عَائِشَةُ تَقُولُ حَرِّمُوا مِنْ الرَّضَاعَةِ مَا تُحَرِّمُونَ مِنْ النَّسَبِ

حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ابوا لقعیس کا بھائی افلح آیت پردہ کے نزول کے بعد آیا اور ان کے پاس آنے کی اجازت مانگی اور ابوالقعیس سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے رضاعی باپ تھے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں نے کہا اللہ کی قسم میں افلح کو اجازت نہیں دوں گی یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اجازت نہ مانگ لوں کیونکہ ابوقعیس نے تو مجھے دودھ نہیں پلایا بلکہ اس کی بیوی نے مجھے دودھ پلایا ہے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! ابوقعیس کے بھائی افلح نے میرے پاس آنے کی اجازت طلب کی اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اجازت لینے سے پہلے اسے اجازت دینے کو ناپسند کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے اجازت دے دو عروہ نے کہا اسی وجہ سے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی تھیں کہ رضاعت سے ان رشتوں کو حرام کرو (سمجھو) جنہیں تم نسب سے حرام کرتے ہو۔

'A'isha (Allah be pleased with her) reported that there came Aflah the brother, of Abu'l Qu'ais, who sought her permission (to enter) after seclusion was instituted, and Abu Qu'ais was the father of 'A'isha by reason of fosterage. 'A'isha said: By Allah, I would not permit Aflah unless I have solicited the opinion of Allah's Messenger (may peace be upon him) for Abu Qu'ais has not suckled me, but his wife has given me suck. 'A'isha' (Allah be pleased with her) said: When Allah's Messenger (may peace be upon him) entered, I said: Allah's Messenger, Aflah is the brother of Abu'l-Qu'ais; he came to me to seek my permission for entering (the house). I did not like the idea of granting him permission until I had solicited your opinion. Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Grant him permission. 'Urwa said it was on account of this that 'A'isha used to say: What is unlawful by reason of consanguinity is unlawful by reason of fosterage.

یہ حدیث شیئر کریں