صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1159

حائضہ عورت کو اس کی رضا مندی کے بغیر طلاق دنیے کی حرمت اور اگر کوئی طلاق دے دے تو طلاق واقع نہ ہوئی اور مرد کو رجوع کرنے کا حکم دینے کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی تمیمی , مالک بن انس , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لِيَتْرُکْهَا حَتَّی تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ ثُمَّ تَطْهُرَ ثُمَّ إِنْ شَائَ أَمْسَکَ بَعْدُ وَإِنْ شَائَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ يَمَسَّ فَتِلْکَ الْعِدَّةُ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُطَلَّقَ لَهَا النِّسَائُ

یحیی بن یحیی تمیمی، مالک بن انس، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اپنی بیوی کو اس حال میں طلاق دی کہ وہ حائضہ تھیں تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا ان کو حکم دو کہ وہ رجوع کرلیں پھر وہ اسی حالت میں رہے یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائے پھر حائضہ ہو جائے پھر پاک ہوجائے پھر اس کے بعد اگر چاہیں روک رکھیں اور اگر چاہیں تو طلاق دیدیں اس سے پہلے کہ ان کو چھوئیں تو یہی وہ عدت ہے جس طرح اللہ تعالیٰ نے ان عورتوں کے لئے حکم دیا ہے جنہیں طلاق دی گئی ہو۔

Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) reported that he divorced his wife while she was menstruating during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him). 'Umar b. Khattab (Allah be pleased with him) asked Allah's Messenger (may peace be upon him) about it, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Command him ('Abdullah b. 'Umar) to take her back (and keep her) and pronounce divorce when she is purified and she again enters the period of menstruation and she is again purified (after passing the period of menses), and then if he so desires he may keep her and if he desires divorce her (finally) before touching her (without having an intercourse with her), for that is the period of waiting ('ldda) which God, the Exalted and Glorious, has commanded for the divorce of women.

یہ حدیث شیئر کریں