صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1168

حائضہ عورت کو اس کی رضا مندی کے بغیر طلاق دنیے کی حرمت اور اگر کوئی طلاق دے دے تو طلاق واقع نہ ہوئی اور مرد کو رجوع کرنے کا حکم دینے کے بیان میں

راوی: علی بن حجر سعدی , اسماعیل بن ابراہیم , ایوب , ابن سیرین

و حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ مَکَثْتُ عِشْرِينَ سَنَةً يُحَدِّثُنِي مَنْ لَا أَتَّهِمُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا وَهِيَ حَائِضٌ فَأُمِرَ أَنْ يُرَاجِعَهَا فَجَعَلْتُ لَا أَتَّهِمُهُمْ وَلَا أَعْرِفُ الْحَدِيثَ حَتَّی لَقِيتُ أَبَا غَلَّابٍ يُونُسَ بْنَ جُبَيْرٍ الْبَاهِلِيَّ وَکَانَ ذَا ثَبَتٍ فَحَدَّثَنِي أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ فَحَدَّثَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ تَطْلِيقَةً وَهِيَ حَائِضٌ فَأُمِرَ أَنْ يَرْجِعَهَا قَالَ قُلْتُ أَفَحُسِبَتْ عَلَيْهِ قَالَ فَمَهْ أَوَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ

علی بن حجر سعدی، اسماعیل بن ابراہیم، ایوب، حضرت ابن سیرین سے روایت ہے کہ میں بیس سال تک ٹھہرا رہا ایک راوی کی روایت پر جسے میں متہم نہیں کرتا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں تین طلاقیں دے دیں تو انہیں حکم دیا گیا کہ وہ اس سے رجوع کر لیں میں جھوٹ سے بچنا چاہتا تھا اور میں یہ حدیث نہیں جانتا تھا یہاں تک کہ میں ابوغلاب یونس بن جبیر باہلی سے ملا اور وہ حافظہ والا تھا اس نے مجھ سے بیان کیا کہ اس نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے اس سے بیان کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی اس حال میں کہ وہ حائضہ تھی تو اسے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا میں نے کہا کیا یہ طلاق اس پر شمار ہوگی؟ تو انہوں نے کہا کیوں نہیں کیا میں عاجز ہوگیا ہوں یا احمق۔

Ibn Sirin reported: One who was blameless (as a narrator) narrated to me for twenty years that Ibn 'Umar (Allah be pleased with him) pronounced three divorces to his wife while she was in the state of menses. He was commanded to take her back. I neither blamed them (the narrators) nor recognised the hadith (to be perfectly genuine) until I met Abu Ghallab Yunus b. Jubair al-Bahili and he was very authentic, and he narrated to me that he had asked Ibn 'Umar (Allah be pleased with there) and he narrated it to him that he made one pronouncement of divorce to his wife as she was in the state of menses, but he was commanded to take her back. I said: Was it counted (as one pronouncement)? He said: Why not, was I helpless or foolish?

یہ حدیث شیئر کریں