صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1920

چوری کی حد اور اس کے نصاب کے بیان میں

راوی: سلمہ بن شبیب , حسن بن اعین , معقل , ابی زبیر , جابر

و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ سَرَقَتْ فَأُتِيَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَاذَتْ بِأُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ لَوْ کَانَتْ فَاطِمَةُ لَقَطَعْتُ يَدَهَا فَقُطِعَتْ

سلمہ بن شبیب، حسن بن اعین، معقل، ابی زبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنی مخزوم میں سے ایک عورت نے چوری کی اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا ۔ تو اس نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ذریعہ پناہ مانگی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی قسم اگر فاطمہ بھی ہوتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیتا۔

Jaibir reported that a woman from the tribe of Makhzum committed theft. She was brought to Allah's Apostle (may peace be upon him) and she sought refuge (intercession) from Umm Salama, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him). Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: By Allah, even if she were Fatima, I would have her hand cut off. And thus her hand was cut off.

یہ حدیث شیئر کریں