صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 304

اس بات کے بیان میں کہ حج یا عمرہ کا احرام باندھنے والے کے لئے کونسا لباس پہننا جائز ہے اور کونسا نا جائز ہے ؟

راوی: شیبان بن فروخ , ہمام , عطاء بن ابی رباح , صفوان بن یعلی بن منبة

حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْجِعْرَانَةِ عَلَيْهِ جُبَّةٌ وَعَلَيْهَا خَلُوقٌ أَوْ قَالَ أَثَرُ صُفْرَةٍ فَقَالَ کَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أَصْنَعَ فِي عُمْرَتِي قَالَ وَأُنْزِلَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَحْيُ فَسُتِرَ بِثَوْبٍ وَکَانَ يَعْلَی يَقُولُ وَدِدْتُ أَنِّي أَرَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ نَزَلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ قَالَ فَقَالَ أَيَسُرُّکَ أَنْ تَنْظُرَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ قَالَ فَرَفَعَ عُمَرُ طَرَفَ الثَّوْبِ فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ لَهُ غَطِيطٌ قَالَ وَأَحْسَبُهُ قَالَ کَغَطِيطِ الْبَکْرِ قَالَ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ عَنْ الْعُمْرَةِ اغْسِلْ عَنْکَ أَثَرَ الصُّفْرَةِ أَوْ قَالَ أَثَرَ الْخَلُوقِ وَاخْلَعْ عَنْکَ جُبَّتَکَ وَاصْنَعْ فِي عُمْرَتِکَ مَا أَنْتَ صَانِعٌ فِي حَجِّکَ

شیبان بن فروخ، ہمام، عطاء بن ابی رباح، حضرت صفوان بن یعلی بن منبة رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جعرانہ کے مقام میں تھے کہ ایک آدمی آیا وہ خلوق لگا ہوا جبہ پہنے ہوئے تھا یا کچھ زردی کا نشان تھا اس نے عرض کیا اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کیا حکم فرماتے ہیں کہ میں عمرہ میں کیا کروں؟ اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اس وقت وحی نازل ہونا شروع ہوئی اور آپ کے چاروں طرف سے پردہ کیا گیا اور یعلی کہتے ہیں کہ میں چاہتا تھا کہ میں دیکھوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی کس طرح نازل ہوتی ہے اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی فرمایا کہ کیا تم چاہتے ہو کہ تم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وحی نازل ہونے کی کیفیت دیکھو یہ فرما کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کپڑے کا ایک کنارہ ہٹا دیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خراٹے لے رہے ہیں راوی کہتا ہے کہ میر اگمان ہے کہ وہ آواز اونٹ کی طرح ہانپنے کی تھی جب وحی جاتی رہی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ عمرہ کے بارے میں پوچھنے والا کہاں ہے؟ وہ حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ خوشبو کے نشان دھو ڈالو اور جبہ اتار دو اور اپنے عمرہ کے اعمال کرو جو تم اپنے حج میں کرتے ہو۔

Ya'la b. Umayya reported on the authority of his father (Allah be pleased with them) that a person came to the Apostle of Allah (may peace be upon him) as he was at Ji'rana and he (the person) had been putting on a cloak which was perfumed, or he (the narrator) said: There was a trace of yellowness on it. He said (to the Holy Prophet): What do you command me to do during my Umra? (It was at this juncture) that the revelation came to the Apostle of Allah (may peace be upon him) and he was covered with a cloth, and Ya'la said: Would that I see revelation coming to the Apostle of Allah (may peace be upon him). He (Hadrat 'Umar) said: Would it please you to see the Apostle of Allah (may peace be upon him) receiving the revelations 'Umar lifted a corner of the cloth and I looked at him and he was emitting a sound of snorting. He (the narrator) said: I thought it was the sound of a camel. When he was relieved of this he said: Where is he who asked about Umra? When the person came, the Holy Prophet (may peace be upon him) said: Wash out the trace of yellowness, or he said: the trace of perfume and put off the cloak and do in your 'Umra what you do in your Hajj.

یہ حدیث شیئر کریں