صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ آداب کا بیان ۔ حدیث 1092

ابو القاسم کنیت رکھنے کی ممانعت اور ناموں میں سے جو نام مستحب ہیں ان کے بیان میں

راوی: ہناد بن سری , عبثر , حصین , سلام بن ابی جعدہ جابر

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلَامٌ فَسَمَّاهُ مُحَمَّدًا فَقُلْنَا لَا نَکْنِکَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی تَسْتَأْمِرَهُ قَالَ فَأَتَاهُ فَقَالَ إِنَّهُ وُلِدَ لِي غُلَامٌ فَسَمَّيْتُهُ بِرَسُولِ اللَّهِ وَإِنَّ قَوْمِي أَبَوْا أَنْ يَکْنُونِي بِهِ حَتَّی تَسْتَأْذِنَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَمُّوا بِاسْمِي وَلَا تَکَنَّوْا بِکُنْيَتِي فَإِنَّمَا بُعِثْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَکُمْ

ہناد بن سری، عبثر، حصین، سلام بن ابی جعد حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم میں سے ایک آدمی کے ہاں بچہ پیدا ہوا تو اس نے اس کا نام محمد رکھا۔ ہم نے کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت نہیں رکھ سکتا جب تک تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت نہ لے لے گا۔وہ آپ کے پاس آیا اور عرض کیا میرے ہاں بچہ پیدا ہوا میں نے اس کا نام رسول اللہ کے نام پر رکھا لیکن قوم نے اس سے منع کیا کہ میں آپ کی کنیت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت کے بغیر اختیار کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے نام پر نام رکھو لیکن میری کینت پر کنیت نہ رکھو مجھے قاسم بنا کر بھیجا گیا ہے میں تم میں تقسیم کرتا ہوں۔

Jabir b. 'Abdullah reported that a child was born to one of the persons amongst us and he decided to give him the name of Muhammad We said: We will not allow you to give the name after the name of Allah's Messenger (may peace be upon him) until you ask him (the Holy Prophet). So he (that person) came and said (to the Holy Prophet): A child was born in my house and I wanted to give him the name (of Muhammad) after the name of Allah's Messenger, whereas my people did not allow me that I should name him after that (sacred) name until I have asked Allah's Apostle (may peace be upon him) in this connection, whereupon he said: Give him the name after my name, but do not call him by my kunya, for I have been sent as a Qasim as I distribute amongst you.

یہ حدیث شیئر کریں