صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1155

اہل کتاب کو ابتداء سلام کرنے کی ممانعت اور ان کے سلام کے جواب کیسے دیا جائے کے بیان میں ۔

راوی: یحیی بن یحیی , ہشیم عبیداللہ بن ابوبکر انس , انس بن مالک

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ عَنْ جَدِّهِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَلَّمَ عَلَيْکُمْ أَهْلُ الْکِتَابِ فَقُولُوا وَعَلَيْکُمْ

یحیی بن یحیی، ہشیم عبیداللہ بن ابوبکر انس، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تمہیں اہل کتاب السَّلَامُ عَلَيْکُمْ کہیں تو تم وَعَلَيْکُمْ کہو۔

Anas b. Malik reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: When the People of the Book offer you salutations, you should say: The same to you.

یہ حدیث شیئر کریں