صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جانوروں کے قتل کا بیان ۔ حدیث 1328

سانپوں وغیرہ کو مارنے کے بیان میں

راوی: عمرو بن محمد ناقدسفیان بن عیینہ , زہری , سالم ابن عمر

و حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ وَذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ فَإِنَّهُمَا يَسْتَسْقِطَانِ الْحَبَلَ وَيَلْتَمِسَانِ الْبَصَرَ قَالَ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقْتُلُ کُلَّ حَيَّةٍ وَجَدَهَا فَأَبْصَرَهُ أَبُو لُبَابَةَ بْنُ عَبْدِ الْمُنْذِرِ أَوْ زَيْدُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهُوَ يُطَارِدُ حَيَّةً فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ نُهِيَ عَنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ

عمرو بن محمد ناقد سفیان بن عیینہ، زہری، سالم حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سانپوں کو مار ڈالو خصوصا دو دھاریوں والے اور دم کٹے ہوئے کیونکہ یہ دونوں حمل کو ضائع کر دیتے ہیں اور آنکھ کی بینائی کو زائل کر دیتے ہیں اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جس سانپ کو بھی پاتے مار ڈالتے تھے ایک مرتبہ انہیں ابولبابہ بن عبدالمنذر یا زید بن خطاب نے دیکھا کہ وہ سانپ کا پیچھا کر رہے ہیں تو کہا گھریلو سانپ کو مارنے سے منع کیا گیا ہے۔

Salim, on the authority of his father. reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: Kill the snakes having stripes over them and short-tailed snakes, for these two types cause miscarriage (of a pregnant woman) and they affect the eyesight adversely. So Ibn 'Umar used to kill every snake that he found. Abu Lubaba b. 'Abd al-Mundhir and Zaid b. Khattab saw him pursuing a snake, whereupon he said: They were forbidden (to kill) those snakes who live in houses.

یہ حدیث شیئر کریں