صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں ۔ حدیث 1400

خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں

راوی: عمرو ناقد اسحاق بن ابراہیم , ابن ابی عمر ابن عیینہ ابن ابی عمر سفیان , زہری , ابوسلمہ

حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ کُنْتُ أَرَی الرُّؤْيَا أُعْرَی مِنْهَا غَيْرَ أَنِّي لَا أُزَمَّلُ حَتَّی لَقِيتُ أَبَا قَتَادَةَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا مِنْ اللَّهِ وَالْحُلْمُ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِذَا حَلَمَ أَحَدُکُمْ حُلْمًا يَکْرَهُهُ فَلْيَنْفُثْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ

عمرو ناقد اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر ابن عیینہ ابن ابی عمر سفیان، زہری، حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں خواب دیکھتا جس سے میری کیفیت بخار کی سی ہو جاتی لیکن میں کمبل نہ اوڑھتا تھا یہاں تک کہ میں ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا اور ان سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے (اچھا) خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے جب تم میں سے کوئی ایسا ناگوار خواب دیکھے جو کہ اسے برا معلوم ہو تو چاہئے کہ اپنی بائیں طرف تین مرتبہ تھوک دے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے کیونکہ ایسا کرنے سے وہ خواب اسے کوئی نقصان نہ پہنچائے گا۔

Abu Salama reported: I used to see dreams (and was so much perturbed) that I began to quiver and have temperature, but did not cover myself with a mantle. I met Abu Qatada and made a mention of that to him. He said: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A good vision comes from Allah and a (bad) dream (hulm) from devil. So when one of you sees a bad dream (hulm) which he does not like, he should spit on his left side thrice and seek refuge with Allah from its evil; then it will not harm him.

یہ حدیث شیئر کریں