صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ امارت اور خلافت کا بیان ۔ حدیث 214

لوگ قریش کے تابع ہیں اور خلافت قریش میں ہونے کے بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , ابوبکر بن ابی شیبہ , حاتم بن اسمعیل , مسمار , عامر بن سعد ابی وقاص

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ الْمُهَاجِرِ بْنِ مِسْمَارٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ کَتَبْتُ إِلَی جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ مَعَ غُلَامِي نَافِعٍ أَنْ أَخْبِرْنِي بِشَيْئٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَکَتَبَ إِلَيَّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ جُمُعَةٍ عَشِيَّةَ رُجِمَ الْأَسْلَمِيُّ يَقُولُ لَا يَزَالُ الدِّينُ قَائِمًا حَتَّی تَقُومَ السَّاعَةُ أَوْ يَکُونَ عَلَيْکُمْ اثْنَا عَشَرَ خَلِيفَةً کُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ عُصَيْبَةٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَفْتَتِحُونَ الْبَيْتَ الْأَبْيَضَ بَيْتَ کِسْرَی أَوْ آلِ کِسْرَی وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ کَذَّابِينَ فَاحْذَرُوهُمْ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِذَا أَعْطَی اللَّهُ أَحَدَکُمْ خَيْرًا فَلْيَبْدَأْ بِنَفْسِهِ وَأَهْلِ بَيْتِهِ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ أَنَا الْفَرَطُ عَلَی الْحَوْضِ

قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، حاتم بن اسماعیل، مسمار، حضرت عامر بن سعد ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے غلام نافع کی ذریعہ جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو لکھا کہ آپ مجھے خبر دیں کسی ایسی حدیث کی جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو تو مجھے جوابا لکھا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جمعہ کی شام کو جس دن ماعز اسلمی کو رجم کیا گیا سنا، دین ہمیشہ قائم وباقی رہے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے یا تم پر بارہ خلفاء حاکم ہو جائیں اور وہ سب کے سب قریش سے ہوں اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مسلمانوں کی ایک چھوٹی سی جماعت کسری یا اولاد کسری کے سفید محل کو فتح کرے گی اور مزید میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ قیامت کے قریب کذاب ظاہر ہوں گے پس تم ان سے بچتے رہنا اور مزید سنا کہ جب اللہ تم میں سے کسی کو کوئی بھلائی عطا کرے تو اپنے اوپر اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرنے کی ابتدا کرو اور یہ بھی سنا کہ میں حوض پر آگے بڑھنے والا ہوں گا۔

It has been narrated on the authority of Amir b. Sa'd b. Abu Waqqas who said: I wrote (a letter) to Jabir b. Samura and sent it to him through my servant Nafi', asking him to inform me of something he had heard from the Messenger of Allah (may peace be upon him). He wrote to me (in reply): I heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) say on Friday evening, the day on which al-Aslami was stoned to death (for committing adultery): The Islamic religion will continue until the Hour has been established, or you have been ruled over by twelve Caliphs, all of them being from the Quraish. also heard him say: A small force of the Muslims will capture the white palace, the police of the Persian Emperor or his descendants. I also heard him say: Before the Day of Judgment there will appear (a number of) impostors. You are to guard against them. I also heard him say: When God grants wealth to any one of you, he should first spend it on himself and his family (and then give it in charity to the poor). I heard him (also) say: I will be your forerunner at the Cistern (expecting your arrival).

یہ حدیث شیئر کریں