صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ زہد و تقوی کا بیان ۔ حدیث 2919

دونوں نفخوں کے درمیانی وقفہ کے بیان میں

راوی: ہداب بن خالد , ہمام , قتادہ , مطرف

حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقْرَأُ أَلْهَاکُمْ التَّکَاثُرُ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي قَالَ وَهَلْ لَکَ يَا ابْنَ آدَمَ مِنْ مَالِکَ إِلَّا مَا أَکَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ أَوْ تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ

ہداب بن خالد، ہمام، قتادہ، حضرت مطرف رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت آیا آپ پڑھ رہے تھے آپ نے فرمایا ابن آدم کہتا ہے: میرا مال، میرا مال، میرا مال اے ابن آدم تیرا کیا مال ہے تیرا مال تو صرف وہی ہے جو تو نے کھا لیا اور ختم کرلیا یا جو تو نے پہن لیا اور پرانا کرلیا یا جو تونے صدقہ کیا پھر تو ختم ہوگیا۔

Mutarrif reported on the authority of his father: I came to Allah's Apostle (may peace be upon him) as he was reciting: "Abundance diverts you" (cii. 1). He said: The son of Adam claims: My wealth, my wealth. And he (the Holy Prophet) said: O son of Adam. is there anything as your belonging except that which you consumed, which you utilised, or which you wore and then it was worn out or you gave as charity and sent it forward?

یہ حدیث شیئر کریں