صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ لباس اور زینت کا بیان ۔ حدیث 897

مردوں اور عورتوں کے لئے سونے اور چاندی کے برتنوں کے استعمال کی حرمت اور مرد کے لئے سونے کی انگوٹھی اور ریشم کی حرمت اور عورتوں کے لئے سونے کی انگوٹھی اور ریشم پہننے کے جواز میں

راوی: سعید بن عمرو بن سہل بن اسحاق بن محمد بن اشعث بن قیس , سفیان بن عیینہ , ابی فروہ , عبداللہ بن عکیم

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَهْلِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ سَمِعْتُهُ يَذْکُرُهُ عَنْ أَبِي فَرْوَةَ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُکَيْمٍ قَالَ کُنَّا مَعَ حُذَيْفَةَ بِالْمَدَائِنِ فَاسْتَسْقَی حُذَيْفَةُ فَجَائَهُ دِهْقَانٌ بِشَرَابٍ فِي إِنَائٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي أُخْبِرُکُمْ أَنِّي قَدْ أَمَرْتُهُ أَنْ لَا يَسْقِيَنِي فِيهِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَشْرَبُوا فِي إِنَائِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَا تَلْبَسُوا الدِّيبَاجَ وَالْحَرِيرَ فَإِنَّهُ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَهُوَ لَکُمْ فِي الْآخِرَةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

سعید بن عمرو بن سہل بن اسحاق بن محمد بن اشعث بن قیس، سفیان بن عیینہ، ابی فروہ، حضرت عبداللہ بن عکیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ علاقہ مدائن میں تھے تو حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پانی طلب کیا اس علاقہ کا ایک آدمی چاندی کے برتن میں پانی لے آیا حضرت حذیفہ نے وہ پانی پھینک دیا اور فرمایا کہ میں تمہیں خبر دیتا ہوں کہ میں تمہیں حکم دے چکا تھا کہ مجھے چاندی کے برتن میں نہ پلانا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو اور نہ ہی دبیاج اور ریشم کا کپڑا پہنو کیونکہ یہ کافروں کے لئے دنیا میں ہیں اور تمہارے لئے آخرت میں ہیں قیامت کے دن۔

'Abdullah b. Ukaim reported: While we were with Hudhaifa in Mada'in he asked for water. A villager brought a drink for him in a silver vessel. He (Hudhaifa) threw it away saying: I inform you that I have already conveyed to him that he should not serve me drink in it (silver vessel) for Allah's Messenger (may peace be upon him) had said: Do not drink in gold and silver vessels, and do not wear brocade or silk, for these are meant for them (the non-believers) in this world, but they are meant for you in the Hereafter on the Day, of Resurrection.

یہ حدیث شیئر کریں