سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1552

زکوة کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , عقیل , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَکْرٍ بَعْدَهُ وَکَفَرَ مَنْ کَفَرَ مِنْ الْعَرَبِ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ لِأَبِي بَکْرٍ کَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ وَاللَّهِ لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّکَاةِ فَإِنَّ الزَّکَاةَ حَقُّ الْمَالِ وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عِقَالًا کَانُوا يُؤَدُّونَهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَی مَنْعِهِ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ رَأَيْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ شَرَحَ صَدْرَ أَبِي بَکْرٍ لِلْقِتَالِ قَالَ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ رَبَاحُ بْنُ زَيْدٍ وَرَوَاهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِإِسْنَادِهِ وَقَالَ بَعْضُهُمْ عِقَالًا وَرَوَاهُ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ قَالَ عَنَاقًا قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ وَمَعْمَرٌ وَالزُّبَيْدِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ لَوْ مَنَعُونِي عَنَاقًا وَرَوَی عَنْبَسَةُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ عَنَاقًا

قتیبہ بن سعید، لیث، عقیل، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد جب حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ بنائے گئے اور عرب کے کچھ لوگوں نے اسلام سے روگردانی کی تو (حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جنگ کرنے کا ارادہ کیا اس پر) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا کہ آپ ان لوگوں سے کیونکر جنگ کرتے ہیں جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جنگ جاری رکھوں جب تک وہ یہ شہادت نہ دیدیں کہ اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں جس نے یہ شہادت دیدی اس نے مجھ سے اپنے جان و مال کو بچالیا سوائے اس کے کہ اسلام کا حق اس کا خون چاہتا ہو اور اس کا حساب کتاب اللہ کے ذمہ ہوگا (یہ سن کر) حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم میں ان لوگوں سے ضرور جنگ کروں گا جنہوں نے نماز اور زکوة کے درمیان تفریق کر دی، حالانکہ زکوٰة مال کا حق ہے واللہ اگر ان لوگوں نے مجھ سے اونٹ کی ایک رسی بھی جسے وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیا کرتے تھے روکی تو میں ان سے جنگ کروں گا اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اس کے بعد جلد ہی مجھے محسوس ہوا کہ اللہ نے جنگ کے لئے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا سینہ کھول دیا ہے اور میں سمجھ گیا کہ وہ (اپنے فیصلہ میں) حق بجانب ہیں ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابوعبیدہ معمر المثنی نے کہا ہے کہ عقال ایک سال کا صدقہ ہے اور عقالان دو سال کا صدقہ۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس کو رباح بن زید نے بطریق معمر، زہری سے اس کی اسناد کے ساتھ روایت کیا ہے اس میں عقالاً ہے اور اس کو ابن وہب نے یونس سے روایت کرتے ہوئے عناقا ً کہا ہے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ شعیب بن ابی حمزہ، معمر اور زبیدی نے زہری سے اس حدیث میں کہا ہے کہ اگر بکری کا ایک بچہ بھی نہ دیں گے (تب بھی میں ان سے جنگ کروں گا) اور عنبہ نے بواسطہ یونس زہری سے اس حدیث میں لفظ عناقاً ذکر کیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں