سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1559

کنز کی تعریف اور زیورات پر زکوة کا بیان

راوی: ابوکامل , حمید بن مسعدہ , خالد بن حارث , حسین بن عمرو بن شعیب , عمرو بن شعیب اپنے والد کے ذریعہ ان کے دادا

حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ وَحُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْمَعْنَی أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَهُمْ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهَا ابْنَةٌ لَهَا وَفِي يَدِ ابْنَتِهَا مَسَکَتَانِ غَلِيظَتَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَقَالَ لَهَا أَتُعْطِينَ زَکَاةَ هَذَا قَالَتْ لَا قَالَ أَيَسُرُّکِ أَنْ يُسَوِّرَکِ اللَّهُ بِهِمَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سِوَارَيْنِ مِنْ نَارٍ قَالَ فَخَلَعَتْهُمَا فَأَلْقَتْهُمَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَتْ هُمَا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلِرَسُولِهِ

ابوکامل، حمید بن مسعدہ، خالد بن حارث، حسین بن عمرو بن شعیب، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد کے ذریعہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئی اس کی بیٹی بھی اس کے ساتھ تھی اور اس کی بیٹی کے ہاتھ میں سونے کے دو بڑے بڑے کنگن تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کیا تو ان کنگنوں کی زکوة دیتی ہے؟ اس نے کہا نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تجھے یہ بات پسند ہے کہ قیامت کے دن اللہ تجھ کو (زکوة نہ دینے کی پاداش میں) آگ کے کنگن پہنائے یہ سن کر اس نے فوراً وہ کنگن اتار ڈالے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کرتے ہوئے کہا یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ہیں۔

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
A woman came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and she was accompanied by her daughter who wore two heavy gold bangles in her hands. He said to her: Do you pay zakat on them? She said: No. He then said: Are you pleased that Allah may put two bangles of fire on your hands?
Thereupon she took them off and placed them before the Prophet (peace_be_upon_him) saying: They are for Allah and His Apostle.

یہ حدیث شیئر کریں