سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1560

کنز کی تعریف اور زیورات پر زکوة کا بیان

راوی: محمد بن عیسی , عتاب , ابن بشیر , ثابت بن عجلان , عطاء , ام سلمہ ام سلمہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا عَتَّابٌ يَعْنِي ابْنَ بَشِيرٍ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَلْبَسُ أَوْضَاحًا مِنْ ذَهَبٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَکَنْزٌ هُوَ فَقَالَ مَا بَلَغَ أَنْ تُؤَدَّی زَکَاتُهُ فَزُکِّيَ فَلَيْسَ بِکَنْزٍ

محمد بن عیسی، عتاب، ابن بشیر، ثابت بن عجلان، عطاء، ام سلمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں سونے کے اوضاع (ایک قسم کا زیور) پہنا کرتی تھی میں نے پوچھا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا یہ بھی کنز کی تعریف میں آتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو مال اتنی مقدار کو پہنچ جائے جس پر زکوة دینا لازم ہو جاتا ہے اور پھر اس کی زکوة دی جائے تو وہ کنز میں شمار نہیں ہوگا۔

Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin:
I used to wear gold ornaments. I asked: Is that a treasure (kanz), Apostle of Allah? He replied: whatever reaches a quantity on which zakat is payable is not a treasure (kanz) when the zakat is paid.

یہ حدیث شیئر کریں