سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 390

نماز کی فرضیت کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , ابوسہیل بن مالک , طلحہ بن عبید اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ يَقُولُ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرَ الرَّأْسِ يُسْمَعُ دَوِيُّ صَوْتِهِ وَلَا يُفْقَهُ مَا يَقُولُ حَتَّی دَنَا فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنْ الْإِسْلَامِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُنَّ قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ قَالَ وَذَکَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صِيَامَ شَهْرِ رَمَضَانَ قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُ قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ قَالَ وَذَکَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّدَقَةَ قَالَ فَهَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لَا أَزِيدُ عَلَی هَذَا وَلَا أَنْقُصُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابوسہیل بن مالک، حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس نجد کا ایک رہنے والا ایک شخص آیا اس کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے اور اس کی آواز میں گنگناہٹ تھی جس کی بنا پر اس کی بات سمجھ میں نہیں آرہی تھی یہاں تک کہ وہ قریب آگیا اور وہ اسلام کے متعلق دریافت کرنے لگا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں اس نے پوچھا کہ کیا اس کے علاوہ بھی کوئی اور نماز مجھ پر فرض ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر نفل پھر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو ماہ رمضان کے روزوں کے متعلق بتایا اس نے پھر پوچھا کہ کیا اس کے علاوہ بھی مجھ پر کوئی اور روزہ فرض ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں مگر نفل اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو صدقہ (زکوٰة) کے متعلق بتایا اس نے پھر پوچھا کہ کیا اس کے علاوہ بھی مجھ پر کوئی اور صدقہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر نقل راوی کا بیان ہے کہ اس کے بعد وہ شخص یہ کہتا ہوا اٹھ کر چل دیا کہ اللہ کہ قسم میں اس میں نہ کوئی اضافہ کروں گا اور نہ کمی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر یہ سچ کہتا ہے تو اس نے مراد پائی۔

یہ حدیث شیئر کریں