سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 1095

شکار کو مشغلہ بنالینا کیسا ہے؟

راوی: مسدد بن مسرہد , یحیی , عیبداللہ , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَهُ شَيْئٌ يُوصِي فِيهِ يَبِيتُ لَيْلَتَيْنِ إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَکْتُوبَةٌ عِنْدَهُ

مسدد بن مسرہد، یحیی، عبیداللہ، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کسی مسلمان کے لئے یہ بات مناسب نہیں ہے کہ اس کے پاس کوئی قابل وصیت چیز موجود ہو اور وہ پھر بھی دو راتیں اس حال میں گزارے کہ اس کے پاس اس کی وصیت لکھی ہوئی موجود نہ ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں