سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ فرائض کا بیان ۔ حدیث 1123

اولاد کی میراث کا بیان یعنی بیٹا بیٹی اور پوتا پوتی کی میراث کا بیان

راوی: عبدللہ بن عامر بن زرارہ , علی بن مسہر , اعمش , ابوقیس , ہذیل بن شرجیل اودی

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي قَيْسٍ الْأَوْدِيِّ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ الْأَوْدِيِّ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ وَسَلْمَانَ بْنِ رَبِيعَةَ فَسَأَلَهُمَا عَنْ ابْنَةٍ وَابْنَةِ ابْنٍ وَأُخْتٍ لِأَبٍّ وَأُمٍّ فَقَالَا لِابْنَتِهِ النِّصْفُ وَلِلْأُخْتِ مِنْ الْأَبِ وَالْأُمِّ النِّصْفُ وَلَمْ يُوَرِّثَا ابْنَةَ الِابْنِ شَيْئًا وَأْتِ ابْنَ مَسْعُودٍ فَإِنَّهُ سَيُتَابِعُنَا فَأَتَاهُ الرَّجُلُ فَسَأَلَهُ وَأَخْبَرَهُ بِقَوْلِهِمَا فَقَالَ لَقَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُهْتَدِينَ وَلَکِنِّي سَأَقْضِي فِيهَا بِقَضَائِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِابْنَتِهِ النِّصْفُ وَلِابْنَةِ الِابْنِ سَهْمٌ تَکْمِلَةُ الثُّلُثَيْنِ وَمَا بَقِيَ فَلِلْأُخْتِ مِنْ الْأَبِ وَالْأُمِّ

عبدللہ بن عامر بن زرارہ، علی بن مسہر، اعمش، ابوقیس، حضرت ہذیل بن شرجیل اودی سے روایت ہے کہ ابوموسی اشعری اور سلمان بن ربیعہ کے پاس ایک شخص آیا اور ان دونوں سے ایک بیٹی ایک پوتی اور ایک سگی بہن (کے درمیان ترکہ کی تقسیم کے متعلق مسئلہ) دریافت کیا۔ ان دونوں حضرات نے کہ بیٹی کے لئے آدھا ہے اور سگی بہن کے لئے آدھا ہے اور انہوں نے پوتی کو میراث میں شریک قرار نہیں دیا اور سوال کنندہ سے کہا کہ جا کر یہی مسئلہ عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی پوچھ لو (ہمیں امید ہے) اس مسئلہ میں وہ ہماری موافقت کریں گے۔ پس وہ شخص حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس آیا اور ان سے یہی مسئلہ دریافت کیا اور ساتھ ہی ان دونوں حضرات کا قول (کہ وہ بھی ہماری موافقت کریں گے) نقل کردیا (یہ سن کر) عبداللہ بن مسعود نے کہا (اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فیصلہ کے مقابلہ میں، جس کا ان حضرات کو علم نہیں ہے۔ ان کے فیصلہ کی تائید کروں گا تو) میں راہ سے بے راہ ہو جاؤں گا اور میں راہ سے بے راہ ہونے والوں میں سے نہیں ہوں (لہذا ان کے فیصلہ کی تائید نہیں کرسکتا) بلکہ میں تو وہی فیصلہ دوں گا جو ایسے ہی ایک مسئلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا اور وہ یہ کہ بیٹی کے لئے آدھا اور پوتی کے لئے ایک حصہ (یعنی چھٹاحصہ) دوتہائی کو پورا کرنے کے لئے اور اس کے بعد جو باقی بچے وہ سگی بہن کے لئے ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں