سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ فرائض کا بیان ۔ حدیث 1130

داداکی میراث کا بیان

راوی: وہب بن بقیہ , خالد بن یونس , حسن

حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ أَنْ عُمَرَ قَالَ أَيُّکُمْ يَعْلَمُ مَا وَرَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَدَّ فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ أَنَا وَرَّثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السُّدُسَ قَالَ مَعَ مَنْ قَالَ لَا أَدْرِي قَالَ لَا دَرَيْتَ فَمَا تُغْنِي إِذًا

وہب بن بقیہ، خالد بن یونس، حضرت حسن سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے صحابہ سے پوچھا کہ تم میں سے کون یہ بات جانتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دادا کو پوتے کے ترکہ میں سے کیا دلایا تھا؟ (یعنی کتنا حصہ دلایا تھا) معقل بن یسار نے کہا کہ میں جانتا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دادا کو چٹھا حصہ دلایا تھا حضرت عمر نے پوچھا کس وارث کے ساتھ؟ انہوں نے کہا یہ نہیں معلوم حضرت عمر نے فرمایا تو پھر تمہارے اس جاننے کا کیا فائدہ؟

Narrated Ma'qil ibn Yasar:
Al-Hasan reported that Umar asked: Which of your knows what share the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had given to the grandfather from the estate? Ma'qil ibn Yasar said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) gave him a sixth. He asked: Along with whom? He replied: I do not know. He said: You do not know; what is the use then?

یہ حدیث شیئر کریں