سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قسم کھانے اور نذر (منت) ماننے کا بیان ۔ حدیث 1475

باب کسی کا مال مارنے کی خاطر (جھوڑی) قسم کھانے کا بیان

راوی: محمد بن عیسی , ہناد بن سری , ابومعاویہ , اعمش , شقیق , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ هُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَقَالَ الْأَشْعَثُ فِيَّ وَاللَّهِ کَانَ ذَلِکَ کَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي فَقَدَّمْتُهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَکَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ لِلْيَهُودِيِّ احْلِفْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذًا يَحْلِفُ وَيَذْهَبُ بِمَالِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا إِلَی آخِرِ الْآيَةِ

محمد بن عیسی، ہناد بن سری، ابومعاویہ، اعمش، شقیق، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص کسی مسلمان کا مال مار نے کی غرض سے قسم کھائے گا تو وہ (قیامت کے دن) اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غضبناک ہوگا۔ اشعث نے کہا۔ واللہ آپ نے یہ حدیث میرے قضیہ کے سلسلہ میں ارشاد فرمائی تھی۔ صورت یہ تھی کہ میرے اور ایک یہودی کے درمیان ایک زمین مشترک تھی لیکن اس نے اس اشتراک سے انکار کر دیا تو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے گیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تیرے پاس کوئی گواہ ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں آپ نے اس یہودی سے فرمایا تو قسم کھا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! تب تو یہ میرا سارا مال ہڑپ کر جائے گا تو اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں یہ آیت نازل فرمائی (ترجمہ) جو لوگ اللہ کے نام پر تھوڑے مال یعنی دنیا کے حصول کی خاطر قسم جھوٹی کھاتے ہیں ان کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔

Narrated Abdullah ibn Mas'ud:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: He who swears an oath in which he tells a lie to take the property of a Muslim by unfair means, will meet Allah while He is angry with him.
Al-Ash'ath said: I swear by Allah, he said this about me. There was some land between me and a Jew, but he denied it to me; so I presented him to the Prophet (peace_be_upon_him).
The Prophet (peace_be_upon_him) asked me: Have you any evidence? I replied: No. He said to the Jew: Take an oath. I said: Apostle of Allah, now he will take an oath and take my property. So Allah, the Exalted, revealed the verse, "As for those who sell the faith they owe to Allah and their own plighted word for a small price, they shall have no portion in the hereafter."

یہ حدیث شیئر کریں