سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 717

ملک شام میں اقامت اختیار کرنے کی فضیلت

راوی: عبیداللہ بن عمر , معاذ بن ہشام , قتادہ , شہر بن حوشب , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ سَتَکُونُ هِجْرَةٌ بَعْدَ هِجْرَةٍ فَخِيَارُ أَهْلِ الْأَرْضِ أَلْزَمُهُمْ مُهَاجَرَ إِبْرَاهِيمَ وَيَبْقَی فِي الْأَرْضِ شِرَارُ أَهْلِهَا تَلْفِظُهُمْ أَرْضُوهُمْ تَقْذَرُهُمْ نَفْسُ اللَّهِ وَتَحْشُرُهُمْ النَّارُ مَعَ الْقِرَدَةِ وَالْخَنَازِيرِ

عبیداللہ بن عمر، معاذ بن ہشام، قتادہ، شہر بن حوشب، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے عنقریب ہجرت کے بعد ایک ہجرت اور ہوگی پس اس وقت دنیا کے بہترین لوگ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی جائے ہجرت (ملک شام ) کو اختیار کریں گے۔ اور دنیا کے بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے جو در بدر کی ٹھوکریں کھاتے پھریں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کو ناپسند فرمائے گا اور آگ ان خنزیروں اور بندروں کے ساتھ جمع کرے گی۔

یہ حدیث شیئر کریں