سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 718

ملک شام میں اقامت اختیار کرنے کی فضیلت

راوی: حیوۃ بن شریح , بقیہ , بحیر , خالد ابن معدان , ابن ابی قتیلہ , ابن حوالہ

حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ الْحَضْرَمِيُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنِي بَحِيرٌ عَنْ خَالِدٍ يَعْنِي ابْنَ مَعْدَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي قُتَيْلَةَ عَنْ ابْنِ حَوَالَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَيَصِيرُ الْأَمْرُ إِلَی أَنْ تَکُونُوا جُنُودًا مُجَنَّدَةً جُنْدٌ بِالشَّامِ وَجُنْدٌ بِالْيَمَنِ وَجُنْدٌ بِالْعِرَاقِ قَالَ ابْنُ حَوَالَةَ خِرْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَدْرَکْتُ ذَلِکَ فَقَالَ عَلَيْکَ بِالشَّامِ فَإِنَّهَا خِيرَةُ اللَّهِ مِنْ أَرْضِهِ يَجْتَبِي إِلَيْهَا خِيرَتَهُ مِنْ عِبَادِهِ فَأَمَّا إِنْ أَبَيْتُمْ فَعَلَيْکُمْ بِيَمَنِکُمْ وَاسْقُوا مِنْ غُدُرِکُمْ فَإِنَّ اللَّهَ تَوَکَّلَ لِي بِالشَّامِ وَأَهْلِهِ

حیوۃ بن شریح، بقیہ، بحیر، خالد ابن معدان، ابن ابی قتیلہ، ابن حوالہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا عنقریب ایسا وقت آئے گا جب تمہارے لشکر جدا جدا ہو جائیں گے ایک لشکر شام میں ہوگا تو ایک یمن میں تو ایک عراق میں۔ ابن حوالہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر میں اس وقت کو پاؤں تو میں کس لشکر میں جاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ملک شام کو اختیار کرنا کیونکہ ملک شام اللہ کی زمین میں بہترین ملک ہے۔ اللہ تعالیٰ اس ملک میں اپنے بہترین بندوں کو جمع فرمائے گا۔ اگر یہ منظور نہ ہو تو پھر یمن کو اختیار کرنا اور اپنے حوضوں سے پانی پلاتے رہنا۔ اللہ تعالیٰ نے میری وجہ سے ملک شام کی اور اہل شام کی کفالت کی ہے۔

Narrated Ibn Hawalah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: It will turn out that you will be armed troops, one is Syria, one in the Yemen and one in Iraq. Ibn Hawalah said: Choose for me, Apostle of Allah, if I reach that time. He replied: Go to Syria, for it is Allah's chosen land, to which his best servants will be gathered, but if you are unwilling, go to your Yemen, and draw water from your tanks, for Allah has on my account taken special charge of Syria and its people.

یہ حدیث شیئر کریں