سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1371

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حلم اور اخلاق کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , سلیمان ابن مغیرہ , ثابت , انس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ خَدَمْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ سِنِينَ بِالْمَدِينَةِ وَأَنَا غُلَامٌ لَيْسَ کُلُّ أَمْرِي کَمَا يَشْتَهِي صَاحِبِي أَنْ أَکُونَ عَلَيْهِ مَا قَالَ لِي فِيهَا أُفٍّ قَطُّ وَمَا قَالَ لِي لِمَ فَعَلْتَ هَذَا أَوْ أَلَّا فَعَلْتَ هَذَا

عبداللہ بن مسلمہ، سلیمان ابن مغیرہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دس برس خدمت کی مدینہ منورہ میں اور میں(کم عمر لڑکا تھااور میرا ہر کام میرے مالک حضور صلی اللہ علیہ) کی خواہش کے مطابق نہیں ہوتا تھا لیکن آپ نے کبھی مجھے نہ اف کیا اور نہ ہی کبھی یہ فرمایا کہ تم نے ایسا کیوں کیا یا ایسا کیوں نہیں کیا۔

Narrated Anas ibn Malik:
I served the Prophet (peace_be_upon_him) at Medina for ten years. I was a boy. Every work that I did was not according to the desire of my master, but he never said to me: Fie, nor did he say to me: Why did you do this? or Why did you not do this?

یہ حدیث شیئر کریں