سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1388

حسن معاشرت کا بیان

راوی: مسدد , سفیان , ابن منکدر , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَأْذَنَ رَجُلٌ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بِئْسَ ابْنُ الْعَشِيرَةِ أَوْ بِئْسَ رَجُلُ الْعَشِيرَةِ ثُمَّ قَالَ ائْذَنُوا لَهُ فَلَمَّا دَخَلَ أَلَانَ لَهُ الْقَوْلَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَنْتَ لَهُ الْقَوْلَ وَقَدْ قُلْتَ لَهُ مَا قُلْتَ قَالَ إِنَّ شَرَّ النَّاسِ عِنْدَ اللَّهِ مَنْزِلَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَنْ وَدَعَهُ أَوْ تَرَکَهُ النَّاسُ لِاتِّقَائِ فُحْشِهِ

مسدد، سفیان، ابن منکدر، حضرت عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت مانگی، آپ نے فرمایا کہ برے خاندان کا بیٹا ہے یا فرمایا برے خاندان کا آدمی ہے۔ پھر فرمایا کہ اسے اجازت دیدو۔ جب وہ داخل ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے نرم گفتاری سے پیش آئے۔ تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے نرم گفتاری سے پیش آئے حالانکہ آپ نے اس کے لئے کچھ کہا تھا؟ آپ نے فرمایا کہ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کے نزدیک درجہ کے اعتبار سے سب سے برا شخص وہ ہوگا جسے دنیا میں لوگوں نے چھوڑ دیا ہو اس کی فحش گوئی اور بدخلقی کے سبب۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
A man asked permission to see the Prophet (peace_be_upon_him), and the Prophet (peace_be_upon_him) said: He is a bad member of the tribe. When he entered, the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) treated in a frank and friendly way and spoke to him. When he departed , I said: Apostle of Allah! When he asked permission, you said: He is a bad member of the tribe, but when he entered, you treated him in a frank and friendly way. The Apostle of Allah replied: Aisha! Allah does not like the one who is unseemly and lewd in his language.

یہ حدیث شیئر کریں