سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ حروف اور قرات کا بیان ۔ حدیث 587

اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔

راوی: نفیلی , زہیر , فضیل بن مرزوق , عطیہ بن سعد ,

حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ مَرْزُوقٍ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ سَعْدٍ الْعَوْفِيِّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَکُمْ مِنْ ضَعْفٍ فَقَالَ مِنْ ضُعْفٍ قَرَأْتُهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا قَرَأْتَهَا عَلَيَّ فَأَخَذَ عَلَيَّ کَمَا أَخَذْتُ عَلَيْکَ

نفیلی، زہیر، فضیل بن مرزوق، عطیہ بن سعد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے پڑھا (اَللّٰهُ الَّذِيْ خَلَقَكُمْ مِّنْ ضَعْفٍ) 30۔ الروم : 54) ضاد کے زبر کے ساتھ تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ من (ضُعف) ضاد کے پیش کے ساتھ، میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اس آیت کو اسی طرح پڑھا جس طرح تم نے پڑھا ہے آپ نے مجھ پر ایسا ہی موخذاہ فرمایا جیسے میں نے تمہیں (اس غلطی پر) پکڑا ہے۔

Narrated Abdullah ibn Umar:
Atiyyah ibn Sa'd al-Awfi said: I recited to Abdullah ibn Umar the verse: "It is Allah Who created you in a state of (helplessness) weakness (min da'f)." He said: (Read) min du'f. I recited it to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as you recited it to me, and he gripped me as I gripped you.

یہ حدیث شیئر کریں