سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 766

تصاویر کا بیان

راوی: ابو صالح , محبوب بن موسی , ابواسحٰق قرازی , یونس بن ابواسحاق , مجاہد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَ لِي أَتَيْتُکَ الْبَارِحَةَ فَلَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَکُونَ دَخَلْتُ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ عَلَی الْبَابِ تَمَاثِيلُ وَکَانَ فِي الْبَيْتِ قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ وَکَانَ فِي الْبَيْتِ کَلْبٌ فَمُرْ بِرَأْسِ التِّمْثَالِ الَّذِي فِي الْبَيْتِ يُقْطَعُ فَيَصِيرُ کَهَيْئَةِ الشَّجَرَةِ وَمُرْ بِالسِّتْرِ فَلْيُقْطَعْ فَلْيُجْعَلْ مِنْهُ وِسَادَتَيْنِ مَنْبُوذَتَيْنِ تُوطَآَنِ وَمُرْ بِالْکَلْبِ فَلْيُخْرَجْ فَفَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِذَا الْکَلْبُ لِحَسَنٍ أَوْ حُسَيْنٍ کَانَ تَحْتَ نَضَدٍ لَهُمْ فَأُمِرَ بِهِ فَأُخْرِجَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَالنَّضَدُ شَيْئٌ تُوضَعُ عَلَيْهِ الثِّيَابُ شَبَهُ السَّرِيرِ

ابو صالح، محبوب بن موسی، ابواسحاق قرازی، یونس بن ابواسحاق، مجاہد، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے جبرائیل میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا کہ گزشتہ رات آپ کے پاس آیا تھا پس مجھے داخل ہونے سے کسی نے نہیں روکا مگر یہ کہ دروازہ پر مورتیاں بنی تھی اور گھر میں تصویروں سے منقش پردہ کا کپڑا تھا۔ اور گھر میں کتا بھی تھا پس آپ گھر میں موجود تصاویر کے تو سر کاٹنے کا حکم دیجیے تو وہ درخت کی طرح ہوجائیں گے (بے جان) اور پردہ کے بارے میں حکم دیں کہ اسے کاٹ دیا جائے پس اس میں دو مسندیں بنالی جائیں بیٹھنے کے لئے جو روندی جائے اور کتے کو باہر نکالنے کا حکم دیا پس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا ہی کیا جبکہ کتا حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا تھا جو ان کے پلنگ کے نیچے تھا پس اس کے بارے میں حکم دیا گیا تو اسے نکال دیا گیا۔

Narrated AbuHurayrah:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Gabriel (peace_be_upon_him) came to me and said: I came to you last night and was prevented from entering simply because there were images at the door, for there was a decorated curtain with images on it in the house, and there was a dog in the house. So order the head of the image which is in the house to be cut off so that it resembles the form of a tree; order the curtain to be cut up and made into two cushions spread out on which people may tread; and order the dog to be turned out.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then did so. The dog belonged to al-Hasan or al-Husayn and was under their couch. So he ordered it to be turned out.

یہ حدیث شیئر کریں