سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ کنگھی کرنے کا بیان ۔ حدیث 784

مردوں کے لئے خلوق کا استعمال کیسا ہے؟

راوی: موسی بن اسماعیل , حماد , عطاء خراسانی , یحیی بن یعمر , عمار بن یاسر ,

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا عَطَائٌ الْخُرَاسَانِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ قَدِمْتُ عَلَی أَهْلِي لَيْلًا وَقَدْ تَشَقَّقَتْ يَدَايَ فَخَلَّقُونِي بِزَعْفَرَانٍ فَغَدَوْتُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ وَلَمْ يُرَحِّبْ بِي وَقَالَ اذْهَبْ فَاغْسِلْ هَذَا عَنْکَ فَذَهَبْتُ فَغَسَلْتُهُ ثُمَّ جِئْتُ وَقَدْ بَقِيَ عَلَيَّ مِنْهُ رَدْعٌ فَسَلَّمْتُ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ وَلَمْ يُرَحِّبْ بِي وَقَالَ اذْهَبْ فَاغْسِلْ هَذَا عَنْکَ فَذَهَبْتُ فَغَسَلْتُهُ ثُمَّ جِئْتُ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ عَلَيَّ وَرَحَّبَ بِي وَقَالَ إِنَّ الْمَلَائِکَةَ لَا تَحْضُرُ جَنَازَةَ الْکَافِرِ بِخَيْرٍ وَلَا الْمُتَضَمِّخَ بِالزَّعْفَرَانِ وَلَا الْجُنُبَ قَالَ وَرَخَّصَ لِلْجُنُبِ إِذَا نَامَ أَوْ أَکَلَ أَوْ شَرِبَ أَنْ يَتَوَضَّأَ

موسی بن اسماعیل، حماد، عطاء خراسانی، یحیی بن یعمر، عمار بن یاسر فرماتے ہیں کہ ایک رات میں اپنے گھروالوں کے پاس آیا میرے دونوں ہاتھ پھٹ چکے تھے، تو گھروالوں نے زعفران کا خلوق (خوشبو) میرے لگادیا۔ صبح کو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوا میں نے آپ کو سلام کیا تو آپ نے جواب نہیں دیا اور نہ ہی مجھے مرحبا کہا اور فرمایا کہ جاؤ اور اس خوشبو کو دھو کر اپنے سے دور کرو پس میں گیا اور میں نے اسے دھو دیا پھر واپس آیا اس حال میں کہ اس کا ایک دھبہ مجھ پر باقی رہ گیا تھا میں نے سلام کیا تو اس کا جواب نہیں دیا اور نہ ہی مرحبا کہا اور فرمایا کہ جاؤ اور اسے دھوڈالو میں گیا اور اسے دھو دیا پھر واپس آیا اور سلام کیا تو آپ نے جواب دیا اور مرحبا کہا اور فرمایا کہ فرشتے کافر کے جنازے پر خیر اور بھلائی لے کر نہیں آتے اور نہ ہی زعفران میں لتھڑے ہوئے شخص کے پاس اور نہ ہی جنبی شخص کے پاس خیر لے کر آتے ہیں اور آپ نے جنبی کو کھانے پینے اور سونے کی اجازت دی ہے اس بات کی جازت دی کہ وضو کر کے یہ کام کرسکتا ہے۔

Narrated Ammar ibn Yasir:
I came to my family at night (after a journey) with my hands chapped and they perfumed me with saffron. In the morning I went to the Prophet (peace_be_upon_him) and gave him a greeting, but he did not respond to me nor did he welcome me.
He said: Go away and wash this off yourself. I then went away and washed it off me. I came to him but there remained a spot of it on me. I give him a greeting, but he did not respond to me nor did he welcome me.
He said: Go away and wash it off yourself. I then went away and washed it off me. I then came and gave him a greeting.
He responded to me and welcomed me, saying: The angels do not attend the funeral of an unbeliever bringing good to it, nor a man who smears himself with saffron, nor a man who is sexually defiled. He said: He permitted the man who was sexually defiled to perform ablution when he slept, ate or drank.

یہ حدیث شیئر کریں