سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ انگوٹھی پہننے کا بیان ۔ حدیث 830

سونے کی انگوٹھی کا بیان

راوی: مسدد , معتمر , ربیع , قاسم بن حسان , عبدالرحمن , ابن مسعود

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ الرُّکَيْنَ بْنَ الرَّبِيعِ يُحَدِّثُ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ کَانَ يَقُولُ کَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَکْرَهُ عَشْرَ خِلَالٍ الصُّفْرَةَ يَعْنِي الْخَلُوقَ وَتَغْيِيرَ الشَّيْبِ وَجَرَّ الْإِزَارِ وَالتَّخَتُّمَ بِالذَّهَبِ وَالتَّبَرُّجَ بِالزِّينَةِ لِغَيْرِ مَحَلِّهَا وَالضَّرْبَ بِالْکِعَابِ وَالرُّقَی إِلَّا بِالْمُعَوِّذَاتِ وَعَقْدَ التَّمَائِمِ وَعَزْلَ الْمَائِ لِغَيْرِ أَوْ غَيْرَ مَحَلِّهِ أَوْ عَنْ مَحَلِّهِ وَفَسَادَ الصَّبِيِّ غَيْرَ مُحَرِّمِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد انْفَرَدَ بِإِسْنَادِ هَذَا الْحَدِيثِ أَهْلُ الْبَصْرَةِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ

مسدد، معتمر، ربیع، قاسم بن حسان، عبدالرحمن، حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دس باتیں (عادتیں) ناپسند تھیں۔1: زرد رنگ یعنی خلوق (جو ایک خاص قسم کی خوشبو ہے) 2: بڑھاپے کو بدلنا (سیاہ خضاب لگانا)۔ 3: پاجامہ یا تہبند وغیرہ ٹخنوں سے نیچے لگانا۔ 4:سونے کی انگوٹھی پہننا۔5: بغیر موقع محل کے (حرام موقع میں) 5: عورت کا زینت اختیار کرنا۔6:گٹے کھیلنا۔7: تعویذ کرنا الاّ یہ کہ معوذتین کے ساتھ ہوں۔8: گنڈے لٹکانا۔9: کسی غیر کے مقام میں حرام مقام میں منی کا اخراج کرنا۔10: بچہ کو (ایام رضاعت میں صحبت کرکے) خراب کردینا۔ (صحت کے اعتبار سے) لیکن یہ حرام نہیں ہے۔

Narrated Abdullah ibn Mas'ud:
The Prophet of Allah (peace_be_upon_him) disliked ten things: Yellow colouring, meaning khaluq, dyeing grey hair, trailing the lower garment, wearing a gold signet-ring, a woman decking herself before people who are not within the prohibited degrees, throwing dice, using spells except with the Mu'awwidhatan, wearing amulets, withdrawing the penis before the semen is discharged, in the case of a woman who is wife or not a wife, and having intercourse with a woman who is suckling a child; but he did not declare them to be prohibited.

یہ حدیث شیئر کریں