سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ انگوٹھی پہننے کا بیان ۔ حدیث 833

لوہے کی انگوٹھی پہننا

راوی: مسدد , بشر بن المفضل , عاصم بن کلیب , ابی ہریرہ , علی ,

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ اللَّهُمَّ اهْدِنِي وَسَدِّدْنِي وَاذْکُرْ بِالْهِدَايَةِ هِدَايَةَ الطَّرِيقِ وَاذْکُرْ بِالسَّدَادِ تَسْدِيدَکَ السَّهْمَ قَالَ وَنَهَانِي أَنْ أَضَعَ الْخَاتَمَ فِي هَذِهِ أَوْ فِي هَذِهِ لِلسَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَی شَکَّ عَاصِمٌ وَنَهَانِي عَنْ الْقَسِّيَّةِ وَالْمِيثَرَةِ قَالَ أَبُو بُرْدَةَ فَقُلْنَا لِعَلِيٍّ مَا الْقَسِّيَّةُ قَالَ ثِيَابٌ تَأْتِينَا مِنْ الشَّامِ أَوْ مِنْ مِصْرَ مُضَلَّعَةٌ فِيهَا أَمْثَالُ الْأُتْرُجِّ قَالَ وَالْمِيثَرَةُ شَيْئٌ کَانَتْ تَصْنَعُهُ النِّسَائُ لِبُعُولَتِهِنَّ

مسدد، بشر بن المفضل، عاصم بن کلیب، ابی بردہ، علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ کہو اے اللہ مجھے ہدایت عطا فرما، مجھے سیدھا راستہ دکھا، اور ہدایت سے یہ ذکر کیا کرو کہ صراط مستقیم عطا فرما اور سیدھا کرنے سے یہ نیت کیا کرو کہ مجھے تیر سیدھا کرنے کی توفیق فرما۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے منع فرمایا کہ میں انگوٹھی کو اس انگلی میں یا اس انگلی میں یعنی انگشت شہادت میں یا درمیانی انگلی میں رکھوں اور مجھے منع فرمایا کہ ریشمی کپڑے پہنوں اور فخروالی مسندوں سے۔ ابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ قسیہ کیا چیز ہے فرمایا کہ وہ کپڑے جو ہمارے پاس شام یا مصر سے آتے ہیں چوکور چیک والے جن میں اترج کی تصاویر بنی ہوتی ہیں میں نے پوچھا کہ میثرہ کیا ہے فرمایا کہ وہ بیٹھنے کی) مسندیں ہیں جو عورتیں اپنے شوہروں کے لئے بنایا کرتی ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں