سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 959

مرتدین کا حکم

راوی: محمد بن سنان باہلی , ابراہیم بن ظہمان , عبدالعزیز بن رفیع , عبید بن عمیر , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ إِلَّا بِإِحْدَی ثَلَاثٍ رَجُلٌ زَنَی بَعْدَ إِحْصَانٍ فَإِنَّهُ يُرْجَمُ وَرَجُلٌ خَرَجَ مُحَارِبًا لِلَّهِ وَرَسُولِهِ فَإِنَّهُ يُقْتَلُ أَوْ يُصْلَبُ أَوْ يُنْفَی مِنْ الْأَرْضِ أَوْ يَقْتُلُ نَفْسًا فَيُقْتَلُ بِهَا

محمد بن سنان باہلی، ابراہیم بن ظہمان، عبدالعزیز بن رفیع، عبید بن عمیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مسلمان کا خون حلال نہیں ہے جو کہ اللہ وحدہ لاشریک کی واحدانیت کی اور محمد کی رسالت کی گواہی دیتا ہو مگر تین باتوں میں سے کسی ایک کی وجہ سے۔ ایک یہ کہ شادی شدہ ہو کر زنا کرے تو اسے رجم کیا جائے گا۔ دوسرے یہ کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جنگ کرتے ہوئے باغی ہوجائے تو اسے قتل کردیا جائے یا سولی یا جلاوطن کردیا جائے ۔ تیسرے یہ کہ کسی نفس کو قتل کرے ناحق تو اس کے عوض میں اسے قتل کیا جائے گا۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) Said: The blood of a Muslim man who testifies that there is no god but Allah and that Muhammad is Allah's Apostle should not lawfully be shed except only for one of three reasons: a man who committed fornication after marriage, in which case he should be stoned; one who goes forth to fight with Allah and His Apostle, in which case he should be killed or crucified or exiled from the land; or one who commits murder for which he is killed.

یہ حدیث شیئر کریں