سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1373

یہودی ایک روز ہم لوگوں کے بعد ہیں اور نصاری ہم سے دو دن کے بعد

راوی: واصل بن عبدالاعلی , ابن فضیل , ابومالک اشجعی , ابوحازم , ابوہریرہ , ربعی بن حراش , حذیفہ

أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِي مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَضَلَّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَنْ الْجُمُعَةِ مَنْ کَانَ قَبْلَنَا فَکَانَ لِلْيَهُودِ يَوْمُ السَّبْتِ وَکَانَ لِلنَّصَارَی يَوْمُ الْأَحَدِ فَجَائَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِنَا فَهَدَانَا لِيَوْمِ الْجُمُعَةِ فَجَعَلَ الْجُمُعَةَ وَالسَّبْتَ وَالْأَحَدَ وَکَذَلِکَ هُمْ لَنَا تَبَعٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَنَحْنُ الْآخِرُونَ مِنْ أَهْلِ الدُّنْيَا وَالْأَوَّلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمَقْضِيُّ لَهُمْ قَبْلَ الْخَلَائِقِ

واصل بن عبدالاعلی، ابن فضیل، ابومالک اشجعی، ابوحازم ، ابوہریرہ، ربعی بن حراش، حذیفہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے پہلی امت کے لوگوں کو گمراہ کر دیا جمعہ کے دن سے تو اہل یہود نے ہفتہ کا دن مقرر فرمایا اور نصاری نے اتوار کا دن تجویز کیا پھر اللہ نے ہم لوگوں کو پیدا فرمایا تو جمعہ کا روز(عبادت کے لئے رکھا) ارشاد فرمایا اب پہلے دن جمعہ کا ہوا پھر ہفتہ اور پھر اتوار کا تو یہودی اور نصرانی لوگ ہم لوگوں کے ماتحت بن گئے قیامت کے دن ۔ ہم لوگ دنیا والوں میں سب سے آخر میں ہیں لیکن قیامت کے دن سب سے پہلے ہوں گے۔ تمام مخلوقات سے پہلے ہمارا فیصلہ ہوگا ۔

It was narrated from Al Hakam bin Mina’ that he heard Ibn ‘Abbas and Ibn ‘Umar narrate that while he was on the Minbar,the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:
“People should stop neglecting Jumu‘ah or Allah will place a seal on their hearts and they will be deemed as being among the negligent.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں