سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1610

ماہ رمضان میں نفلی عبادت کرنا۔

راوی: عبیداللہ بن سعید , محمد بن فضیل , داؤد بن ابوہند , ولید بن عبدالرحمن , جبیر بن نفیر , ابوذر

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ صُمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَلَمْ يَقُمْ بِنَا حَتَّی بَقِيَ سَبْعٌ مِنْ الشَّهْرِ فَقَامَ بِنَا حَتَّی ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ ثُمَّ لَمْ يَقُمْ بِنَا فِي السَّادِسَةِ فَقَامَ بِنَا فِي الْخَامِسَةِ حَتَّی ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ نَفَّلْتَنَا بَقِيَّةَ لَيْلَتِنَا هَذِهِ قَالَ إِنَّهُ مَنْ قَامَ مَعَ الْإِمَامِ حَتَّی يَنْصَرِفَ کَتَبَ اللَّهُ لَهُ قِيَامَ لَيْلَةٍ ثُمَّ لَمْ يُصَلِّ بِنَا وَلَمْ يَقُمْ حَتَّی بَقِيَ ثَلَاثٌ مِنْ الشَّهْرِ فَقَامَ بِنَا فِي الثَّالِثَةِ وَجَمَعَ أَهْلَهُ وَنِسَائَهُ حَتَّی تَخَوَّفْنَا أَنْ يَفُوتَنَا الْفَلَاحُ قُلْتُ وَمَا الْفَلَاحُ قَالَ السُّحُورُ

عبیداللہ بن سعید، محمد بن فضیل، داؤد بن ابوہند، ولید بن عبدالرحمن، جبیر بن نفیر، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ رمضان المبارک کے روزے رکھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تئیسویں رات تک تراویح نہیں پڑھائیں۔ پھر تئیسویں کی رات کو تہائی رات تک نماز پڑھاتے رہے۔ پھر چوبیسویں کی رات کو نماز نہیں پڑھائی۔ پھر پچیسویں کی رات کو آدھی رات تک نماز پڑھاتے رہے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! کاش آپ بقیہ رات بھی اسی طرح ہمارے ساتھ نماز ادا فرماتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص امام کے ساتھ کھڑا ہو اور اس کے فارغ ہونے تک ساتھ رہے اسے پوری نماز پڑھنے کا ثواب ملتا ہے اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ستائیسویں کی رات اپنے اہل و عیال اور ازواج مطہرات کو بھی جمع کر کے نماز ادا فرمائی۔ یہاں تک کہ ہمیں فلاح کے فوت ہوجانے کا خطرہ لاحق ہوگیا۔ راوی حدیث کہتے ہیں میں نے پوچھا فلاح کیا چیز ہے؟ ارشاد فرمایا سحری۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When any one of you goes to sleep, the Shaitan ties three knots on his head, saying each time: “(Sleep) a long night.” If he wakes up and remembers Allah, one knot is undone. If he performs Wudi ’, another knot is undone. If he prays, all the knots are undone and he starts his day in a good mood and feeling energetic. Otherwise he starts his day in a bad mood and feeling lethargic.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں