سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1823

موت کی خواہش سے متعلق احادیث

راوی: ہارون بن عبداللہ , معن , ابراہیم بن سعد , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدٌ مِنْکُمْ الْمَوْتَ إِمَّا مُحْسِنًا فَلَعَلَّهُ أَنْ يَزْدَادَ خَيْرًا وَإِمَّا مُسِيئًا فَلَعَلَّهُ أَنْ يَسْتَعْتِبَ

ہارون بن عبد اللہ، معن، ابراہیم بن سعد، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص موت کی تمنا نہ کرے کیونکہ وہ اگر آدمی نیک ہے تو شاید وہ شخص زیادہ نیکی کرے (یعنی اس کے نیک اعمال میں اضافہ ہو جائے) اور اگر وہ شخص برا آدمی ہے تو ہو سکتا ہے کہ وہ شخص برائی سے توبہ کر لے (بہرحال اس شخص کے واسطے زندہ رہنا بہتر ہے)

It was narrated from Anas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “None of you should wish for death because of some harm that befalls him, rather he should say:
‘Allahumma ahInI ma kanatil ‘iayatu khairanlI wa tawaffanI idhakanatil-wafatu khairanlI (Allah, keep me alive so long as life is good for me, and cause me to die when death is good for me.)” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں