سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ قبلہ کے متعلق احادیث ۔ حدیث 753

نمازی شخص کو سترہ سے کس قدر فاصلہ پر کھڑا ہونا چاہئے؟

راوی: محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْکَعْبَةَ هُوَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَبِلَالٌ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الْحَجَبِيُّ فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَسَأَلْتُ بِلَالًا حِينَ خَرَجَ مَاذَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَعَلَ عَمُودًا عَنْ يَسَارِهِ وَعَمُودَيْنِ عَنْ يَمِينِهِ وَثَلَاثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَائَهُ وَکَانَ الْبَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَی سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ ثُمَّ صَلَّی وَجَعَلَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ نَحْوًا مِنْ ثَلَاثَةِ أَذْرُعٍ

محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک روز بیت اللہ شریف میں تشریف لے گئے اور اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہ ہمراہ حضرت اسمہ بن زید اور حضرت بلال اور حضرت عثمان ابن طلحہ بھی تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دوازہ بند فرما لیا۔ حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا کہ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے تو میں نے حضرت بلال سے دریافت کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (خانہ کعبہ کے اندر) کیا کیا۔ حضرت بلال نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ستون کو بائیں جانب کیا اور دو ستون کے دائیں جانب اور تین ستون پیچھے کی طرف اور اس دور میں بیت اللہ شریف چھ ستونوں پر تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ادا فرمائی دیوار کے تین ہاتھ کے فاصلہ سے۔ (اس وجہ سے اس کے برابر نماز کا سترہ ہونا چاہیے)

It was narrated that Abu Dharr said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When any one of you stands to pray, then he is screened if he has in front of him something as high as the back of a camel saddle. If he does not have something as high as the back of a camel saddle in front of him, then his prayer is nullified by a woman, a donkey or a black dog.’ I (one of the narrators) said: “What is the difference between a black dog, a yellow one and a red one?” He said: I asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم just like you asked the and He said: ‘The black dog is a Shaitan.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں