سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 888

نماز شروع کرنے کے وقت تکبیر پڑھنا لازم ہے (یعنی تکبیر اولی اور تکبیر تحریمہ)

راوی: محمد بن مثنی , یحیی , عبیداللہ بن عمر , سعید بن ابوسعید , ابوہریرة

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّی ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ فَصَلَّی کَمَا صَلَّی ثُمَّ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ السَّلَامُ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَعَلَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَالَ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أُحْسِنُ غَيْرَ هَذَا فَعَلِّمْنِي قَالَ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَکَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ ثُمَّ ارْکَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ رَاکِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ افْعَلْ ذَلِکَ فِي صَلَاتِکَ کُلِّهَا

محمد بن مثنی، یحیی، عبیداللہ بن عمر، سعید بن ابوسعید، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف لائے تو ایک شخص حاضر ہوا اور اس نے نماز ادا کی۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں وہ شخص حاضر ہوا اور اس نے سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب دیا اور ارشاد فرمایا کہ تم واپس جاؤ اور نماز دوبارہ پڑھو کیونکہ دراصل تم نے نماز نہیں پڑھی وہ شخص واپس چلا گیا اور اس نے جس طریقہ سے پہلے نماز پڑھی تھی اسی طریقہ سے نماز پڑھ کر وہ شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کا جواب دیا اور ارشاد فرمایا جاؤ پھر نماز پڑھو۔ تم نے نماز نہیں پڑھی۔ اس طریقہ سے تین مرتبہ ہوا تو اس شخص نے کہا کہ اس ذات کی قسم کہ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نبی برحق بنا کر بھیجا ہے دراصل بات یہ ہے کہ میں تو اس سے زیادہ بہتر نماز نہیں جانتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو نماز سکھلا دیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس وقت تو نماز کے واسطے کھڑے ہو تو اللہ اکبر کہو پھر جتنا قرآن کریم ہو سکے پڑھ لو پھر تم خشوع و خضوع کے ساتھ رکوع کرو۔ پھر تم سر اٹھاؤ اور تم سکون اور اطمینان کے ساتھ سر اٹھاؤ۔ پھر تم اس طریقہ سے نماز کو پورا کرو۔

It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Umar that a man stood behind the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said:(Allah is Most Great and much praise be to Allah and glorified be Allah at the beginning and end of the day).” The Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Who spoke these words?” A man said: “I did, Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم .” He said: “Twelve angels rushed (to take them up).” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں