سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ نکاح سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1111

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نکاح سے متعلق فرمان اور ازواج مطہرات اور ان چیزوں کے بارے میں جو کہ اللہ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حلال فرمائی لیکن لوگوں کے واسطے حلال نہیں کیا تاکہ یہ بات ظاہر ہو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ساری مخلوق پر بزرگی و فضیلت ہے۔

راوی: اسمعیل بن مسعود , یزید , ابن زریع , سعید , قتادہ , انس

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَطُوفُ عَلَی نِسَائِهِ فِي اللَّيْلَةِ الْوَاحِدَةِ وَلَهُ يَوْمَئِذٍ تِسْعُ نِسْوَةٍ

اسمعیل بن مسعود، یزید، ابن زریع، سعید، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک ہی رات میں اپنی تمام بیویوں کے پاس تشریف لے جایا کرتے تھے اور اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نکاح میں نو بیویاں تھیں۔

It was narrated that ‘Aishah said: “I used to feel jealous of those (women) who offered themselves (in marriage) to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and I said: ‘Would a free woman offer herself?’ Then Allah, the Mighty and Sublime, revealed: ‘You can postpone whom you will of them, and you may receive whom you will.’ I said: ‘By Allah, I see that your Lord is quick to respond to your wishes.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں