سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 530

فرضیت و وجوب حج

راوی: محمد بن عبداللہ بن مبارک مخرمی , ابوہشام و مغیرة بن سلمہ , ربیع بن مسلم , محمد بن زیاد , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ الْمُخَرِّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ وَاسْمُهُ الْمُغِيرَةُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ فَرَضَ عَلَيْکُمْ الْحَجَّ فَقَالَ رَجُلٌ فِي کُلِّ عَامٍ فَسَکَتَ عَنْهُ حَتَّی أَعَادَهُ ثَلَاثًا فَقَالَ لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ وَلَوْ وَجَبَتْ مَا قُمْتُمْ بِهَا ذَرُونِي مَا تَرَکْتُکُمْ فَإِنَّمَا هَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِکَثْرَةِ سُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَی أَنْبِيَائِهِمْ فَإِذَا أَمَرْتُکُمْ بِالشَّيْئِ فَخُذُوا بِهِ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَإِذَا نَهَيْتُکُمْ عَنْ شَيْئٍ فَاجْتَنِبُوهُ

محمد بن عبداللہ بن مبارک مخرمی، ابوہشام و مغیرة بن سلمہ، ربیع بن مسلم، محمد بن زیاد، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ایک مرتبہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے خطاب فرمایا اور ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے تم پر حج فرض قرار دیا ہے ایک شخص نے عرض کیا کیا ہر سال۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے۔ یہاں تک کہ اس نے تین مرتبہ یہی سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر میں ہاں کہہ دیتا تو واجب ہوتا اور اگر واجب ہوتا تو تم نہ کر سکتے۔ اگر میں کچھ بیان نہ کروں تو تم بھی مجھ سے سوال نہ کیا کرو۔ اس لئے کہ اگر کوئی چیز شروع ہوگئی تو میرا تو کام ہی یہی ہے کہ تم لوگوں تک (پیغام) پہنچاؤں کیونکہ تم سے قبل امتیں سوالات کی تشریح اور اپنے پیغمبروں کے بارے میں اختلاف کی وجہ سے ہلاک اور برباد کر دی گئیں۔ اس وجہ سے اگر میں تم کو کسی کام کا حکم دوں تو تم لوگ اپنی قدرت کے مطابق اس پر عمل کیا کرو اور اگر کسی کام سے منع کروں تو تم لوگ اس سے بچا کرو۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم addressed the people and said: ‘Allah, the Mighty and Sublime, has enjoined upon you iIajj.’ A man said: ‘Every year?’ He remained silent until he had repeated it three times. Then he said: ‘If I said yes, it would be obligatory, and if it were obligatory you would not be able to do it. Leave me alone so long as I have left you alone. Those who came before you were destroyed because they asked too many questions and differed with their prophets. If I command you to do something then follow it as much as you can, and if I forbid you to do something then avoid it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں