سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب اداب القضاة ۔ حدیث 1690

اگر کوئی شخص صحیح فیصلہ کرے

راوی: اسحق بن منصور , عبدالرزاق , معمر , سفیان , یحیی بن سعید , ابوبکر محمد بن عمرو بن حزم , ابوسلمہ , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي بَکْرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَکَمَ الْحَاکِمُ فَاجْتَهَدَ فَأَصَابَ فَلَهُ أَجْرَانِ وَإِذَا اجْتَهَدَ فَأَخْطَأَ فَلَهُ أَجْرٌ

اسحاق بن منصور، عبدالرزاق، معمر، سفیان، یحیی بن سعید، ابوبکر محمد بن عمرو بن حزم، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت کوئی حاکم غور و فکر کے بعد کوئی حکم کرے پھر وہ حکم ٹھیک ہو تو اس کو دوگنا اجر ہے اور جو شخص غورو فکر کرے (اور اپنے خیال میں صحیح فیصلہ کرے) لیکن وہ فیصلہ صحیح نہ ہو جب بھی اس کے لئے ثواب ہے۔

It was narrated that ‘Abdur Rahman bin Samurah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Do not ask for governorship. For if it is given to you because of asking, you will be left to your own devices, but if it is given to you without asking, you will be helped (by Allah).” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں