سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب اداب القضاة ۔ حدیث 1692

جو کوئی قاضی بننے کی آرزو کرے اس کو کبھی قاضی نہ بنایا جائے

راوی: محمد بن عبدالاعلی , خالد , شعبہ , قتادة , انس , اسید بن حضر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يُحَدِّثُ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ جَائَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا تَسْتَعْمِلُنِي کَمَا اسْتَعْمَلْتَ فُلَانًا قَالَ إِنَّکُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِي عَلَی الْحَوْضِ

محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، قتادہ، انس، اسید بن حضیر سے روایت ہے کہ ایک انصاری نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے فلاں شخص کی طرح عامل (گورنر) نہیں بنائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میرے بعد اپنے اوپر دوسروں کو ترجیح دیتے ہوئے پاؤ گے تو تم صبر کرنا یہاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملو۔

‘Abdullah bin Az-Zubair narrated that a group from Banu Tamim came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. Abu Bakr said: “Appoint Al-Qa’qa’ bin Ma’bad (as commander or governor) and ‘Umar said: “No, (appoint) Al-Aqra’ bin Uabis.” They argued until they began to raise their voices, then the words were revealed: “you who believe! Make not (a decision) in advance before Allah and His Messenger..” until the end of the Verse: “And if they had patience till you could come out to them, it would have been better for them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں