سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 1851

جس وقت شراب کی حرمت نازل ہوئی تو کس قسم کی شراب بہائی گئی

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ یعنی ابن مبارک , سعید بن ابوعروبة , قتادة , انس

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَکِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کُنْتُ أَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ وَأُبَيَّ بْنَ کَعْبٍ وَأَبَا دُجَانَةَ فِي رَهْطٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا رَجُلٌ فَقَالَ حَدَثَ خَبْرٌ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ فَکَفَأْنَا قَالَ وَمَا هِيَ يَوْمَئِذٍ إِلَّا الْفَضِيخُ خَلِيطُ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ قَالَ وَقَالَ أَنَسٌ لَقَدْ حُرِّمَتْ الْخَمْرُ وَإِنَّ عَامَّةَ خُمُورِهِمْ يَوْمَئِذٍ الْفَضِيخُ

سوید بن نصر، عبداللہ یعنی ابن مبارک، سعید بن ابوعروبة، قتادہ، انس سے روایت ہے کہ میں ابوطلحہ ابی بن کعب ابودجانہ کو قبیلہ انصار کی ایک جماعت میں شراب پلا رہا تھا کہ اس دوران ایک شخص حاضر ہوا اور کہنے لگا ایک نئی خبر ہے کہ شراب حرام ہوگئی ہے۔ یہ بات سن کر ہم لوگوں نے شراب کا برتن پلٹ دیا۔ ان دونوں میں فضیخ (نامی شراب عام) تھی۔ (تشریح گزر چکی) یعنی گدری اور خشک کھجور کی شراب یا صرف گدری کھجور کی شراب۔ اس نے کہا شراب تو حرام ہوگئی ہے اس وقت لوگ عام طور پر فضیخ (نامی شراب) پیا کرتے تھے۔

Jabir bin ‘Abdullah said: “Unripe dates and dried dates are
Khamr.” Al narrated it in Ma,jil’form.(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں