سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 275

خون کی حرمت

راوی: ہارون بن محمد , بن بکار , بن بلال , محمد بن عیسیٰ بن سمیع , حمید طویل , انس بن مالک

أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَکَّارِ بْنِ بِلَالٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَی وَهُوَ ابْنُ سُمَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ الْمُشْرِکِينَ حَتَّی يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ فَإِذَا شَهِدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَصَلَّوْا صَلَاتَنَا وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا وَأَکَلُوا ذَبَائِحَنَا فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا

ہارون بن محمد بن بکار بن بلال، محمد بن عیسیٰ (ابن سمیع)، حمید طویل، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے حکم ہوا ہے کہ میں مشرکین سے جنگ کروں یہاں تک کہ وہ اس بات کی شہادت دیں کہ کوئی سچا پروردگار نہیں علاوہ اللہ تعالٰی کے ۔ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اور نماز پڑھیں ہماری نماز کی طرح اور ہمارے قبلہ کی جانب منہ کریں نماز میں اور ہمارے ذبح کئے ہوئے جانور کھائیں جس وقت یہ تمام باتیں کرنے لگیں (یعنی یہ سب کام انجام دینے لگیں) تو ہم پر حرام ہو گئے ان کے خون اور مال لیکن کسی حق کے عوض۔

Maimun bin Siyah asked Anas bin Malik: “Abu Hamzah, what makes the blood and wealth of a Muslim forbidden?” He said: “Whoever bears witness to La ilaha iliallah (there is none worthy of worship except Allah) and that Muhammad is the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم faces our Qiblah, prays as we pray, and eats our slaughtered animals, he is a Muslim, and has the same rights and obligations as the Muslims.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں