سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 278

خون کی حرمت

راوی: فمحمد بن بشار , عمرو بن عاصم , عمران , ابوعوام , معمر , زہری , انس بن مالک

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ أَبُو الْعَوَّامِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْتَدَّتْ الْعَرَبُ فَقَالَ عُمَرُ يَا أَبَا بَکْرٍ کَيْفَ تُقَاتِلُ الْعَرَبَ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّکَاةَ وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عَنَاقًا مِمَّا کَانُوا يُعْطُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَيْهِ قَالَ عُمَرُ فَلَمَّا رَأَيْتُ رَأْيَ أَبِي بَکْرٍ قَدْ شُرِحَ عَلِمْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ

محمد بن بشار، عمرو بن عاصم، عمران، ابوعوام، معمر، زہری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوگئی تو عرب کے بعض لوگ اسلام سے منحرف ہو گئے۔ حضرت عمر نے فرمایا اے ابوبکر تم اہل عرب سے کس طریقہ سے جہاد کرو گے؟ (حالانکہ وہ لوگ کلمہ تو حید کے ماننے والے ہیں) حضرت ابوبکر نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھ کو حکم ہوا ہے لوگوں سے جہاد کرنے کا جس وقت تک کہ وہ شہادت دیں اس بات کی کہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے علاوہ اللہ تعالیٰ کے اور میں اللہ تعالیٰ کے بھیجا ہوا ہوں اور نماز ادا کریں اور زکوة ادا کریں۔ اللہ کی قسم اگر وہ ایک بکری کا بچہ نہیں دیں گے جو کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وہ (زکوة میں) دیتے تھے تو میں ان سے جہاد کروں گا۔ یہ سن کر حضرت عمر نے فرمایا جس وقت میں نے حضرت ابوبکر کی (مذکورہ) رائے صاف ستھری (یعنی مضبوط) دیکھی تو میں نے سمجھ لیا کہ حق یہی ہے (یعنی اس قدر صفائی اور استقلال حق بات میں ہی ہو سکتا ہے)

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I have been commanded to fight the people until they say La ilaha illallah. If they say it then their blood and their wealth are safe from me, except for a right that is due, and their reckoning will be with Allah.’ When the people apostatized, ‘Umar said to AbBakr: ‘Will you fight them when you heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say such and such?’ He said: ‘By Allah, I do not separate Salah and Zakah, and I will fight whoever separates them.’ So we fought alongside him, and we realized that that was the right thing.” (Sahih).
Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: Sufyan is not strong in (his narrations from) Az-Zuhri, and he is Su bin Husain.

یہ حدیث شیئر کریں