سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 280

خون کی حرمت

راوی: زیاد بن ایوب , محمد بن یزید , سفیان , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبة , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَإِذَا قَالُوهَا فَقَدْ عَصَمُوا مِنِّي دِمَائَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَی اللَّهِ فَلَمَّا کَانَتْ الرِّدَّةُ قَالَ عُمَرُ لِأَبِي بَکْرٍ أَتُقَاتِلُهُمْ وَقَدْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أُفَرِّقُ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّکَاةِ وَلَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَهُمَا فَقَاتَلْنَا مَعَهُ فَرَأَيْنَا ذَلِکَ رُشْدًا قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ سُفْيَانُ فِي الزُّهْرِيِّ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ وَهُوَ سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ

زیاد بن ایوب، محمد بن یزید، سفیان، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھ کو حکم ہوا ہے لوگوں سے جہاد کرنے کا یہاں تک کہ وہ لوگ لَا اِلَہَ اِلَّا اللہ کہیں پھر جس وقت یہ کہیں تو مجھ سے اپنی جانوں کو اور اپنی دولت کو محفوظ کر لیا البتہ کسی حق کی وجہ سے اور حساب ان کا اللہ تعالیٰ کے پاس ہوگا جس وقت اہل عرب دین سے منحرف ہو گئے یعنی مرتد بن گئے تو حضرت عمر نے حضرت ابوبکر سے فرمایا کیا تم ان لوگوں سے لڑتے ہو اور میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس طریقہ سے سنا ہے انہوں نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نماز اور زکوة میں کسی قسم کا فرق نہیں کرتا اور جہاد کروں گا ان لوگوں سے جو کہ ان دونوں کے درمیان فرق کریں گے۔ پھر حضرت ابوبکر کی طرف متوجہ ہوئے اور ہم نے یہی فیصلہ اور معاملہ درست پایا تو گویا کہ اس پر اجماع صحابہ ہوگیا۔ حضرت امام نسائی (مصنف کتاب) نے فرمایا یہ روایت قوی نہیں ہے اس لئے اس کو حضرت زہری سے حضرت سفیان بن حسین نے روایت کیا ہے اور وہ قوی (راوی) نہیں ہیں۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم died, and Abc Bakr (became Khalifah) after him, and the ‘Arabs reverted to Kufr, ‘Umar said: ‘Abu Bakr, how can you fight the people when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: I have been commanded to fight the people until they say La ilaha illallah, and whoever says La ilaha illallah, his wealth and his life are safe from me, except for a right that is due, and his reckoning will be with Allah, the Mighty and Sublime?’ Abu Bakr said: ‘I will fight whoever separates aldh and Zakah, for Zakah is the compulsorY right to be taken from wealth. By Allah, if they withhold from me a young goat that they used to give to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I will fight them for withholding it.’ ‘Umar said: ‘By Allah, as soon as I saw that Allah has expanded the chest of Abu Bakr to fighting, I knew that it was the truth.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں