سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ بیعت سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 462

انصاف کی بات کہنے پر بیعت کرنے سے متعلق

راوی: محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , یحیی بن سعید , عبادة بن ولید بن عبادة , عبادة بن صامت

أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَادَةُ بْنُ الْوَلِيدِ أَنَّ أَبَاهُ الْوَلِيدَ حَدَّثَهُ عَنْ جَدِّهِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي عُسْرِنَا وَيُسْرِنَا وَمَنْشَطِنَا وَمَکَارِهِنَا وَعَلَی أَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ وَعَلَی أَنْ نَقُولَ بِالْعَدْلِ أَيْنَ کُنَّا لَا نَخَافُ فِي اللَّهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ

ہارون بن عبداللہ، ابواسامہ، ولید بن کثیر، عبادة بن ولید ، عبادة بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سننے اور ماننے یعنی سماعت و اطاعت پر بیعت کی (مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو حکم صادر فرمائیں گے ہم لوگ اس کے مطابق عمل کریں گے) آسانی اور دشواری اور خوشی اور رنج ہر ایک حالت میں اور جو شخص ہمارے اوپر امیر مقرر ہوگا اس سے نہ جھگڑنے پر اور ہمیشہ لوگ حق کے پابند رہیں گے جس جگہ ہوں ہم لوگ کسی برا کہنے والی کی برائی سے نہیں ڈریں گے۔ ہم نے بیعت کی اس پر (کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی حکم سے روگردانی نہیں کریں گے اور جس جگہ ہوں گے سچ کہیں گے۔ ہم نے انصاف کی بات کہنے پر بیعت کی کہ ہم جس جگہ ہوں اور ہم خوفزدہ ہوں گے اللہ کے کام میں کسی برا کہنے والے کے برا کہنے سے۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “You have to obey when you feel energetic and when you feel tired, during your ease and your hardship, and when others are preferred over you.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں