سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ فرع اور عتیرہ سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 535

فرع اور عتیرہ کے متعلق

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ یعنی ابن مبارک , یحیی , ابن زرارة بن کریم بن حارث بن عمرو باہلی

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ زُرَارَةَ بْنِ کُرَيْمِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو الْبَاهِلِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَذْکُرُ أَنَّهُ سَمِعَ جَدَّهُ الْحَارِثَ بْنَ عَمْرٍو يُحَدِّثُ أَنَّهُ لَقِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَهُوَ عَلَی نَاقَتِهِ الْعَضْبَائِ فَأَتَيْتُهُ مِنْ أَحَدِ شِقَّيْهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي اسْتَغْفِرْ لِي فَقَالَ غَفَرَ اللَّهُ لَکُمْ ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنْ الشِّقِّ الْآخَرِ أَرْجُو أَنْ يَخُصَّنِي دُونَهُمْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ اسْتَغْفِرْ لِي فَقَالَ بِيَدِهِ غَفَرَ اللَّهُ لَکُمْ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ النَّاسِ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْعَتَائِرُ وَالْفَرَائِعُ قَالَ مَنْ شَائَ عَتَرَ وَمَنْ شَائَ لَمْ يَعْتِرْ وَمَنْ شَائَ فَرَّعَ وَمَنْ شَائَ لَمْ يُفَرِّعْ فِي الْغَنَمِ أُضْحِيَّتُهَا وَقَبَضَ أَصَابِعَهُ إِلَّا وَاحِدَةً

سوید بن نصر، عبداللہ یعنی ابن مبارک، یحیی، ابن زرارة بن کریم بن حارث بن عمرو باہلی سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حجةالوداع میں دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اونٹنی پر سوار تھے جو کہ عضباء تھی میں ایک طرف کو چلا گیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میرے والدین آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے واسطے دعائے مغفرت فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تم سب کی مغفرت فرمائے۔ پھر میں دوسری جانب چلا گیا اس خیال سے کہ شاید ہو سکتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاص میرے واسطے دعا فرمائیں۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میرے واسطے دعاء مغفرت فرمائیں۔ پھر ایک آدمی نے عرض کیا عتیرہ اور فرع میں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا فرق فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کا دل چاہے وہ نہ کرے بکریوں میں صرف قربانی (ا سے لے کر ذی الحجہ تک) لازم ہے اور یہ حدیث شریف بیان فرماتے وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام انگلیاں بند فرما لیں علاوہ ایک انگلی کے۔

It was narrated that Nubaishah said: “It was said to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ‘During the Jahiliyyah we used to offer the ‘Atirah.’ He said: ‘Slaughter for the sake of Allah, the Mighty and Sublime, no matter what month it is; do good for the sake of Allah, the Mighty and Sublime, and feed the poor.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں