سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ عطیہ اور بخشش سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 7

نعمان بن بشیر کی حدیث میں راویوں کے اختلاف کا بیان

راوی: محمد بن حاتم , حبان , عبداللہ , ہشام بن عروہ , ابن عروہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ بَشِيرًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ نِحْلَةً قَالَ أَعْطَيْتَ لِإِخْوَتِهِ قَالَ لَا قَالَ فَارْدُدْهُ

محمد بن حاتم، حبان، عبد اللہ، ہشام بن عروہ، حضرت ابن عروہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ایک روز حضرت بشیر خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)! میں نے نعمان کو کچھ بطور عطیہ کے دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم نے اس کے بھائیوں (یعنی اپنے دوسرے لڑکوں) کو بھی کچھ دیا ہے؟ اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو واپس لے لو (یعنی بخشش نہ کرو)۔

It was narrated from Hisham bin ‘Urwah, from his father, that Bashir came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I have given An-Numan a present.” He said: “Have you given something to his brothers?” He said: “No.” He said: “Then take it back.”(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں