سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 760

خود کما کر کھانے کی ترغیب

راوی: یوسف بن عیسی , فضل بن موسی , الاعمش , ابراہیم , اسود , عائشہ

أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی قَالَ أَنْبَأَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَکَلَ الرَّجُلُ مِنْ کَسْبِهِ وَوَلَدُهُ مِنْ کَسْبِهِ

یوسف بن عیسی، فضل بن موسی، اعمش، ابراہیم، اسود، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اولاد تم لوگوں کی عمدہ کمائی ہے تو تم لوگ اپنی اولاد کی کمائی سے کھاؤ۔

An-Numan bin Bashir said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘That which is lawful is plain and that which is unlawful is plain, and between them are matters which are not as clear. I will strike a parable for you about that: …indeed Allah, the Mighty and blime, has established a nctuary, and the sanctuary of ah is that which He has rbiddefl. Whoever approaches Le sanctuary is bound to transgress pon it.’ Or he said: ‘Whoever s around the sanctuary will transgress upon it, and indulges in matters that re not clear, he will soon transgress beyond the limits.”
(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں