جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ رضاعت کا بیان ۔ حدیث 1158

رضاعت میں ایک عورت کی گواہی کافی ہے

راوی: علی بن حجر , اسماعیل , ابراہیم , ایوب , عبداللہ بن ابی ملیکہ , عبید بن ابی مریم , اور وہ عقبہ بن حارث

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ وَسَمِعْتُهُ مِنْ عُقْبَةَ وَلَکِنِّي لِحَدِيثِ عُبَيْدٍ أَحْفَظُ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَجَائَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَائُ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُکُمَا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ فُلَانَةَ بِنْتَ فُلَانٍ فَجَائَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَائُ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُکُمَا وَهِيَ کَاذِبَةٌ قَالَ فَأَعْرَضَ عَنِّي قَالَ فَأَتَيْتُهُ مِنْ قِبَلِ وَجْهِهِ فَأَعْرَضَ عَنِّي بِوَجْهِهِ فَقُلْتُ إِنَّهَا کَاذِبَةٌ قَالَ وَکَيْفَ بِهَا وَقَدْ زَعَمَتْ أَنَّهَا قَدْ أَرْضَعَتْکُمَا دَعْهَا عَنْکَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ وَلَمْ يَذْکُرُوا فِيهِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ وَلَمْ يَذْکُرُوا فِيهِ دَعْهَا عَنْکَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَجَازُوا شَهَادَةَ الْمَرْأَةِ الْوَاحِدَةِ فِي الرَّضَاعِ و قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ تَجُوزُ شَهَادَةُ امْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ فِي الرَّضَاعِ وَيُؤْخَذُ يَمِينُهَا وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَقَدْ قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ الْمَرْأَةِ الْوَاحِدَةِ حَتَّی يَکُونَ أَکْثَرَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ سَمِعْت الْجَارُودَ يَقُولُ سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ امْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ فِي الْحُکْمِ وَيُفَارِقُهَا فِي الْوَرَعِ

علی بن حجر، اسماعیل، ابراہیم، ایوب، عبداللہ بن ابی ملیکہ، عبید بن ابی مریم، اور وہ عقبہ بن حارث سے نقل کرتے ہیں عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث عقبہ سے بھی سنی ہے لیکن عبید کی حدیث مجھے زیادہ یاد ہے کہ عقبہ نے کہا کہ میں نے ایک عورت سے نکاح کیا تو ایک سیاہ فام عورت آئی اور اس نے کہا میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے پس میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ میں نے فلاں عورت سے نکاح کیا تھا ایک سیاہ فام عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے اور وہ جھوٹی ہے۔ عقبہ کہتے ہیں کہ آپ نے مجھ پر چہرہ پھیر لیا میں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اور آیا اور عرض کیا وہ جھوٹی ہے آپ نے فرمایا کیسے؟ جب کہ اس کا دعوی ہے کہ اس نے تم دونوں کو دودھ کو پلایا ہے تم اس عورت کو چھوڑ دو۔ حدیث عقبہ بن حارث حسن صحیح ہے کئی راوی یہ حدیث ابن ابی ملیکہ سے اور وہ عقبہ بن حارث سے نقل کرتے ہیں اور اس میں عبید بن ابی مریم کا ذکر نہیں کرتے پھر اس حدیث میں یہ الفاظ بھی نہیں ہیں کہ تم اس کو چھوڑ دو۔ بعض علماء صحابہ وغیرہ کا اسی پر عمل ہے کہ رضاعت کے ثبوت کے لئے ایک عورت کی گواہی کافی ہے۔ ابن عباس کہتے ہیں یہ اس صورت میں کافی ہے کہ اس عورت سے قسم لی جائے امام احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے۔ بعض اہل علم فرماتے ہیں کہ ایک عورت کی گواہی کافی نہیں بلکہ زیادہ ہونی چاہییں۔ امام شافعی کا یہی قول ہے۔ عبداللہ بن ابی ملیکہ، عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ ان کی کنیت ابومحمد ہے۔ عبداللہ بن زبیر نے انہیں طائف میں قاضی مقرر کیا تھا ابن جریج کہتے ہیں کہ ابن ابی ملیکہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تیس صحابیوں کو پایا ہے ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے جارود بن معاذ سے سنا ہے کہ وکیع کے نزدیک بھی رضاعت کے لئے ایک عورت کی گواہی کافی نہیں لیکن اگر ایک عورت کی گواہی سے اپنی بیوی کو چھوڑ دے تو یہ عین تقوی ہے۔

Abdullah ibn Abu Mulaykah said that Uhayd ibn Abu Maryam narrated to him Irom Uthab ibn Harith. Abdullah (also) said that he heard Uqhah but he rememberred the hadith of Ubayd better that he (Uqbah ibn Harith (RA)) said: married a woman Then a black woman came and said, “Surely I have suckled both of you’. So, I came to the Prophet (SAW) and said, “I married so-and-so daughter of so-and-so when a black woman came to us and said, ‘I have suckled both of you’, but she is a liar.” He (the Prophet (SAW)) turned away his face from me and I came to him towards his face and said, “She is a liar”. He said, “And how is that while she maintains that she has suckled both of you. Send her away from you (meaning separate from your wife)”.

[Bukhari 88, Abu Dawud 3603, Nisai 3330]

یہ حدیث شیئر کریں